صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2073

کیا حاکم غصہ کی حالت میں فیصلہ کرسکتا ہے یا فتوی دے سکتا ہے؟

راوی: محمد بن یعقوب کرمانی , حسان بن ابراہیم , یونس , محمد , سالم , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ الْکَرْمَانِيُّ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يُونُسُ قَالَ مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ ابن عَبْدَ اللَّهِ عن عبدالله ابْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ فَذَکَرَ عُمَرُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَغَيَّظَ فَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ لِيُرَاجِعْهَا ثُمَّ لِيُمْسِکْهَا حَتَّی تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ فَتَطْهُرَ فَإِنْ بَدَا لَهُ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلْيُطَلِّقْهَاقال ابوعبد الله محمد هوالزهری

محمد بن ابویعقوب کرمانی، حسان بن ابراہیم، یونس، محمد، سالم، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ انہوں نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دے دی، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ بیان کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر غصہ میں آئے اور فرمایا کہ اس کو چاہیے کہ رجوع کرے اور اسے اپنے پاس رہنے دے یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائے پھر حیض آئے اور پاک ہوجائے پھر اگر طلاق دینا چاہے تو اس کو طلاق دے۔

Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
That he had divorced his wife during her menses. 'Umar mentioned that to the Prophet. Allah's Apostle became angry and said, "He must take her back (his wife) and keep her with him till she becomes clean from her menses and then to wait till she gets her next period and becomes clean again from it and only then, if he wants to divorce her, he may do so."

یہ حدیث شیئر کریں