صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ آرزو کرنے کا بیان ۔ حدیث 2143

دشمنوں کے مقابلہ کی آرزو کے مکروہ ہونے کا بیان۔ اور اس کو اعرج نے حضرت ابوہریرہ سے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کیا۔

راوی: عبداللہ بن محمد , معاویہ بن عمرو , ابواسحاق , موسیٰ بن عقبہ , سالم ابوالنضر (عمر بن عبیداللہ کے آزاد کردہ غلام اور ان کے کاتب تھے)

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ وَکَانَ کَاتِبًا لَهُ قَالَ کَتَبَ إِلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أَوْفَی فَقَرَأْتُهُ فَإِذَا فِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَتَمَنَّوْا لِقَائَ الْعَدُوِّ وَسَلُوا اللَّهَ الْعَافِيَةَ

عبداللہ بن محمد، معاویہ بن عمرو، ابواسحاق، موسیٰ بن عقبہ، سالم ابوالنضر (عمر بن عبیداللہ کے آزاد کردہ غلام اور ان کے کاتب تھے) سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ان کے پاس حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ نے خط لکھا تھا میں نے اس کو پڑھ کر سنایا تو اس میں لکھا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دشمنوں کے مقابلہ کی تمنا نہ کرو اور اللہ سے عافیت کی درخواست کرو۔

Narrated 'Abdullah bin Abi Aufa:
Allah's Apostle said, "Do not long for meeting your enemy, and ask Allah for safety (from all sorts of evil)." (See Hadith No. 266, Vol. 4)

یہ حدیث شیئر کریں