صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ آرزو کرنے کا بیان ۔ حدیث 2145

لفظ لو (اگر) کے استعمال کے جائز ہونے کا بیان جییساکہ آیت قرآنی ہے "لوان لی بکم قوۃ" کاش کہ مجھ کو تم پر قوت ہوتی

راوی: علی , سفیان , عمر , عطاء

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا عَطَائٌ قَالَ أَعْتَمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعِشَائِ فَخَرَجَ عُمَرُ فَقَالَ الصَّلَاةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَقَدَ النِّسَائُ وَالصِّبْيَانُ فَخَرَجَ وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ يَقُولُ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي أَوْ عَلَی النَّاسِ وَقَالَ سُفْيَانُ أَيْضًا عَلَی أُمَّتِي لَأَمَرْتُهُمْ بِالصَّلَاةِ هَذِهِ السَّاعَةَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَخَّرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ الصَّلَاةَ فَجَائَ عُمَرُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَقَدَ النِّسَائُ وَالْوِلْدَانُ فَخَرَجَ وَهُوَ يَمْسَحُ الْمَائَ عَنْ شِقِّهِ يَقُولُ إِنَّهُ لَلْوَقْتُ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي وَقَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا عَطَائٌ لَيْسَ فِيهِ ابْنُ عَبَّاسٍ أَمَّا عَمْرٌو فَقَالَ رَأْسُهُ يَقْطُرُ وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ يَمْسَحُ الْمَائَ عَنْ شِقِّهِ وَقَالَ عَمْرٌو لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ إِنَّهُ لَلْوَقْتُ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

علی، سفیان ، عمر، عطاء ، سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک رات عشاء کی نماز میں دیر کی، تو حضرت عمر نکلے اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کا وقت ہو گیا عورتیں اور بچے سو گئے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر آئے اس حال میں کہ آپ کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا، اور فرما رہے تھے کہ اگر میں اپنی امت پر یا فرمایا کہ لوگوں پر شاق نہ جانتا (اور سفیان نے امتی کو نقل کیا) تو میں ان کو اس وقت نماز پڑھنے کا حکم دیتا، ابن جریج نے بواسطہ، عطاء، ابن عباس نقل کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس نماز میں دیر کی تو حضرت عمر آئے اور عرض کیا یا رسول اللہ عورتیں اور بچے سو گئے، چنانچہ آپ باہر تشریف لائے اس حال میں کہ آپ کی کنپٹیوں سے پانی ٹپک رہا تھا، اور فرما رہے تھے کہ یہی وقت نماز کا ہے اگر میں اپنی امت کے لئے دشوار نہ جانتا (تواسی وقت نماز پڑھنے کا حکم دیتا) اور عمرو بیان کرتے ہیں کہ آپ کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا، اور ابن جریج نے کہا کہ آپ اپنی کنپٹیوں سے پانی پونچھ رہے تھے، اور عمر نے کہا کہ اگر میں اپنی امت کے لئے شاق نہ جانتا، اور ابراہیم بن منذر نے بواسطہ معن محمد بن مسلم، عمرو، عطاء، حضرت ابن عباس، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔

Narrated 'Ata:
One night the Prophet delayed the Isha' prayer whereupon 'Umar went to him and said, "The prayer, O Allah's Apostle! The women and children had slept." The Prophet came out with water dropping from his head, and said, "Were I not afraid that it would be hard for my followers (or for the people), I would order them to pray Isha prayer at this time." (Various versions of this Hadith are given by the narrators with slight differences in expression but not in content).

یہ حدیث شیئر کریں