صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2185

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کی پیروی کرنے کا بیان۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ ہمیں متقین کا امام بنادے مجاہد نے کہا کہ ایسے امام کہ ہم اپنے سے پہلے والوں کی اقتداء کریں اور ہم سے بعد والے ہماری اقتداء کریں اور ابن عون نے کہا کہ تین باتیں ایسی ہیں جنہیں میں اپنے اور اپنے بھائیوں کے لئے پسند کرتا ہوں اس سنت کو سیکھیں اور اس کے متعلق پوچھیں اور قرآن کو سمجھیں اور اس کے متعلق لوگوں سے دریافت کریں اور لوگوں سے بجز نیک کام کے ملنا چھوڑ دیں۔

راوی: محمد بن عبادہ , یزید , سلیمان بن حیان , سعید بن میناء , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَادَةَ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ حَدَّثَنَا سَلِيمُ بْنُ حَيَّانَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مِينَائَ حَدَّثَنَا أَوْ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ جَائَتْ مَلَائِکَةٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ نَائِمٌ فَقَالَ بَعْضُهُمْ إِنَّهُ نَائِمٌ وَقَالَ بَعْضُهُمْ إِنَّ الْعَيْنَ نَائِمَةٌ وَالْقَلْبَ يَقْظَانُ فَقَالُوا إِنَّ لِصَاحِبِکُمْ هَذَا مَثَلًا فَاضْرِبُوا لَهُ مَثَلًا فَقَالَ بَعْضُهُمْ إِنَّهُ نَائِمٌ وَقَالَ بَعْضُهُمْ إِنَّ الْعَيْنَ نَائِمَةٌ وَالْقَلْبَ يَقْظَانُ فَقَالُوا مَثَلُهُ کَمَثَلِ رَجُلٍ بَنَی دَارًا وَجَعَلَ فِيهَا مَأْدُبَةً وَبَعَثَ دَاعِيًا فَمَنْ أَجَابَ الدَّاعِيَ دَخَلَ الدَّارَ وَأَکَلَ مِنْ الْمَأْدُبَةِ وَمَنْ لَمْ يُجِبْ الدَّاعِيَ لَمْ يَدْخُلْ الدَّارَ وَلَمْ يَأْکُلْ مِنْ الْمَأْدُبَةِ فَقَالُوا أَوِّلُوهَا لَهُ يَفْقَهْهَا فَقَالَ بَعْضُهُمْ إِنَّهُ نَائِمٌ وَقَالَ بَعْضُهُمْ إِنَّ الْعَيْنَ نَائِمَةٌ وَالْقَلْبَ يَقْظَانُ فَقَالُوا فَالدَّارُ الْجَنَّةُ وَالدَّاعِي مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَنْ أَطَاعَ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ وَمَنْ عَصَی مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَدْ عَصَی اللَّهَ وَمُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرْقٌ بَيْنَ النَّاسِ تَابَعَهُ قُتَيْبَةُ عَنْ لَيْثٍ عَنْ خَالِدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ جَابِرٍ خَرَجَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

محمد بن عبادہ، یزید، سلیمان بن حیان، سعید بن میناء، جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں وہ بیان کرتے تھے، فرشتے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اس وقت آپ سوئے ہوئے تھے، بعض نے کہا وہ سوئے ہوئے ہیں اور بعض نے کہا کہ آنکھ سوتی ہے اور قلب بیدار ہے انہوں نے ایک دوسرے سے کہا ان کی ایک مثال ہے وہ مثال تو بیان کرو، بعض نے کہا وہ سوئے ہوئے ہیں بعض نے کہا کہ آنکھ سوتی ہے اور دل بیدار ہے، چنانچہ ان لوگوں نے کہا کہ ان کیلئے ایک دستر خوان بچھایا اور ایک شخص بلانے والے کو بھیجا جس نے بلانے والے کی دعوت قبول کی تو وہ گھر میں داخل ہوا اور دستر خوان سے کھایا اور جس نے بلانے والے کی دعوت قبول نہ کی وہ نہ تو گھر میں داخل ہوا اور نہ ہی دستر خوان سے کھایا، ان لوگوں نے کہا کہ وہ تو سوئے ہوئے ہیں اور بعض نے کہا کہ آنکھ سوتی ہے اور قلب بیدار ہوتا ہے، پھر فرمایا کہ گھر تو جنت ہے اور بلانے والے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں، چنانچہ جس نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کی، اس نے اللہ کی اطاعت کی، جس نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نافرمانی کی اور اس نے اللہ کی نافرمانی کی، اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کے درمیان جدا کرنے والے ہیں، قتیبہ نے لیث، بواسطہ خالد، سعید بن ابی ہلال جابر اس کی متابعت میں روایت کرتے ہیں کہ ہمارے پاس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
Some angels came to the Prophet while he was sleeping. Some of them said, "He is sleeping." Others said, "His eyes are sleeping but his heart is awake." Then they said, "There is an example for this companion of yours." One of them said, "Then set forth an example for him." Some of them said, "He is sleeping." The others said, "His eyes are sleeping but his heart is awake." Then they said, "His example is that of a man who has built a house and then offered therein a banquet and sent an inviter (messenger) to invite the people. So whoever accepted the invitation of the inviter, entered the house and ate of the banquet, and whoever did not accept the invitation of the inviter, did not enter the house, nor did he eat of the banquet." Then the angels said, "Interpret this example to him so that he may understand it." Some of them said, "He is sleeping.'' The others said, "His eyes are sleeping but his heart is awake." And then they said, "The houses stands for Paradise and the call maker is Muhammad; and whoever obeys Muhammad, obeys Allah; and whoever disobeys Muhammad, disobeys Allah. Muhammad separated the people (i.e., through his message, the good is distinguished from the bad, and the believers from the disbelievers)."

یہ حدیث شیئر کریں