صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2226

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اہل علم کو اتفاق پر رغبت دلانے کا بیان، اور اس امر کا بیان جس پر حرمین (مکہ اور مدینہ کے علماء) متفق ہوجائیں، اور جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور مہاجرین اور انصار (رضوان اللہ علیہم اجمعین) کے متبرک مقامات ہیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نماز پڑھنے کی جگہ اور منبر اور قبر کا بیان۔

راوی: سلیمان بن حرب , حماد , ایوب , محمد (بن سیرین)

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ کُنَّا عِنْدَ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَلَيْهِ ثَوْبَانِ مُمَشَّقَانِ مِنْ کَتَّانٍ فَتَمَخَّطَ فَقَالَ بَخْ بَخْ أَبُو هُرَيْرَةَ يَتَمَخَّطُ فِي الْکَتَّانِ لَقَدْ رَأَيْتُنِي وَإِنِّي لَأَخِرُّ فِيمَا بَيْنَ مِنْبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی حُجْرَةِ عَائِشَةَ مَغْشِيًّا عَلَيَّ فَيَجِيئُ الْجَائِي فَيَضَعْ رِجْلَهُ عَلَی عُنُقِي وَيُرَی أَنِّي مَجْنُونٌ وَمَا بِي مِنْ جُنُونٍ مَا بِي إِلَّا الْجُوعُ

سلیمان بن حرب، حماد، ایوب، محمد (بن سیرین) سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، تو وہ کیسر میں رنگے ہوئے کتان کے دو کپڑے پہنے ہوئے تھے انہوں نے ناک صاف کی اور کہا کہ واہ واہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کتان میں ناک صاف کرتا حالانکہ میں نے اپنے آپ کو دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منبر اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے حجرے کے درمیان بیہوش ہو کر گر جاتا تھا، آنے والے آ کر اپنی ٹانگ میری گردن میں رکھ دیتے اور خیال کرتے کہ میں دیوانہ ہو گیا ہوں حالانکہ مجھے جنون نہ تھا، صرف بھوک کی وجہ سے یہ حال ہوتا۔

Narrated Muhammad:
We were with Abu Huraira while he was wearing two linen garments dyed with red clay. He cleaned his nose with his garment, saying, "Bravo! Bravo! Abu Huraira is cleaning his nose with linen! There came a time when I would fall senseless between the pulpit of Allah's Apostle and 'Aisha's dwelling whereupon a passerby would come and put his foot on my neck, considering me a mad man, but in fact, I had no madness, I suffered nothing but hunger."

یہ حدیث شیئر کریں