صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2436

تورات و دیگر کتب الہیہ کی عربی اور دوسری زبانوں میں تفسیر کے جائز ہونے کا بیان۔ اس لئے کہ اللہ تعالی نے فرمایا کہ تورات لاؤ اور اس کو پڑھو اگر تم سچے ہو اور ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ مجھ سے ابو سفیان بن حرب نے بیان کیا کہ ہرقل نے اپنے مترجم کو بلایا پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا خط منگوایا، انہوں نے اس کو پڑھا اس میں لکھا تھا" بسم اللہ الرحمن الرحیم من محمد عبداللہ ورسولہ الی ھرقل و یا اھل الکتاب تعالوا الی کلمۃ سواء بیننا وبینکم " اللہ کے بندے اور اس کے رسول محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی طرف سے ہرقل کے نام، اہل کتاب تم اس کلمہ کی طرف آؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان مشترک ہے۔

راوی: مسدد , اسمٰعیل , ایوب نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ وَامْرَأَةٍ مِنْ الْيَهُودِ قَدْ زَنَيَا فَقَالَ لِلْيَهُودِ مَا تَصْنَعُونَ بِهِمَا قَالُوا نُسَخِّمُ وُجُوهَهُمَا وَنُخْزِيهِمَا قَالَ فَأْتُوا بِالتَّوْرَاةِ فَاتْلُوهَا إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ فَجَائُوا فَقَالُوا لِرَجُلٍ مِمَّنْ يَرْضَوْنَ يَا أَعْوَرُ اقْرَأْ فَقَرَأَ حَتَّی انْتَهَی إِلَی مَوْضِعٍ مِنْهَا فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَيْهِ قَالَ ارْفَعْ يَدَکَ فَرَفَعَ يَدَهُ فَإِذَا فِيهِ آيَةُ الرَّجْمِ تَلُوحُ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنَّ عَلَيْهِمَا الرَّجْمَ وَلَکِنَّا نُکَاتِمُهُ بَيْنَنَا فَأَمَرَ بِهِمَا فَرُجِمَا فَرَأَيْتُهُ يُجَانِئُ عَلَيْهَا الْحِجَارَةَ

مسدد، اسماعیل، ایوب نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک یہودی مرد اور ایک یہودی عورت لائی گئی جنہوں نے زنا کیا تھا، آپ نے یہودی سے فرمایا کہ تم ان دونوں کے ساتھ کیا کرتے ہو، ان لوگوں نے کہا ہم انکا منہ کالا کر کے انہیں رسوا کرتے ہیں، آپ نے فرمایا کہ تورات لاؤ اور اس کو پڑھو اگر تم سچے ہو، وہ لوگ لے کر آئے اور ایک آدمی سے جسے یہ لوگ پسند کرتے تھے کہا کہ اے اعور تو پڑھ وہ پڑھنے لگا جب وہ اس مقام پر پہنچا تو اس نے اپنا ہاتھ اس پر رکھ دیا، آپ نے کہا اپنا ہاتھ اٹھاؤ، اس نے اپنا ہاتھ اٹھایا تو وہاں پر آیت رجم تھی جو چمک رہی تھی تو اس نے کہا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان پر رجم کرنا ہے لیکن ہم اس کو آپس میں چھپاتے تھے، پھر آپ نے حکم دیا تو وہ رجم کئے گئے ابن عمر نے کہا کہ میں نے دیکھا وہ مرد عورت پر جھکا پڑتا تھا۔

Narrated Ibn 'Umar:
A Jew and Jewess were brought to the Prophet on a charge of committing an illegal sexual intercourse. The Prophet asked the Jews, "What do you (usually) do with them?" They said, "We blacken their faces and disgrace them." He said, "Bring here the Torah and recite it, if you are truthful." They (fetched it and) came and asked a one-eyed man to recite. He went on reciting till he reached a portion on which he put his hand. The Prophet said, "Lift up your hand!" He lifted his hand up and behold, there appeared the verse of Ar-Rajm (stoning of the adulterers to death). Then he said, "O Muhammad! They should be stoned to death but we conceal this Divine Law among ourselves." Then the Prophet ordered that the two sinners be stoned to death and, and they were stoned to death, and I saw the man protecting the woman from the stones. (See Hadith No. 809, Vol. 8)

یہ حدیث شیئر کریں