نبی صلی اللہ وسلم کا ارشاد کہ ماہر قرآن بزرگ اور نیک لوگوں کے ساتھ ہوگا اور (یہ کہ) قرآن کو اپنی آوازوں سے زینت دو۔
راوی: حجاج بن منہال , ہشیم , ابوبشر , سعید بن جبیر , ابن عباس
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَوَارِيًا بِمَکَّةَ وَکَانَ يَرْفَعُ صَوْتَهُ فَإِذَا سَمِعَ الْمُشْرِکُونَ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ جَائَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِنَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِکَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا
حجاج بن منہال، ہشیم، ابوبشر، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں چھپے رہتے تھے اور اپنی آواز بلند کرتے تھے مشرکین جب سنتے تو قرآن اور اس کے لانے والے کو برا بھلا کہتے تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی سے فرمایا کہ نہ اپنی آواز نماز میں بہت بلند کرو اور نہ ہی بہت آہستہ کرو۔
Narrated Ibn 'Abbas:
The Prophet was hiding himself in Mecca and used to recite the (Qur'an) in a loud voice. When the pagans heard him they would abuse the Qur'an and the one who brought it, so Allah said to His Prophet: 'Neither say your prayer aloud, nor say it in a low tone.' (17.110)
