صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2455

فاجر اور منافق کے قرآن پڑھنے کا بیان اور یہ کہ آوازیں اور ان کی تلاوت ان کے حلق سے نیچے نہیں اترتیں۔

راوی: ابوالنعمان , مہدی بن میمون , محمد بن سیرین , معبد بن سیرین , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ سِيرِينَ يُحَدِّثُ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَخْرُجُ نَاسٌ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ وَيَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ يَمْرُقُونَ مِنْ الدِّينِ کَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنْ الرَّمِيَّةِ ثُمَّ لَا يَعُودُونَ فِيهِ حَتَّی يَعُودَ السَّهْمُ إِلَی فُوقِهِ قِيلَ مَا سِيمَاهُمْ قَالَ سِيمَاهُمْ التَّحْلِيقُ أَوْ قَالَ التَّسْبِيدُ

ابوالنعمان، مہدی بن میمون، محمد بن سیرین، معبد بن سیرین، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا مشرق کی طرف سے کچھ لوگ نکلیں گے اور قرآن پڑھیں گے جو ان کی ہنسلیوں سے نیچے نہیں اترے گا وہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر شکار سے پار ہو جاتا ہے، وہ لوگ لوٹ کر دین میں نہیں آئیں گے جب تک کہ تیر اپنی جگہ پر نہ لوٹ آئے، کسی نے پوچھا ان کی نشانی کیا ہے آپ نے فرمایا کہ سر منڈانا (آپ نے تخلیق یا تسبید فرمایا راوی کو شک ہے) ۔

Narrated Abu Sa'id Al-Khudri:
The Prophet said, "There will emerge from the East some people who will recite the Qur'an but it will not exceed their throats and who will go out of (renounce) the religion (Islam) as an arrow passes through the game, and they will never come back to it unless the arrow, comes back to the middle of the bow (by itself) (i.e., impossible). The people asked, "What will their signs be?" He said, "Their sign will be the habit of shaving (of their beards). (Fateh Al-Bari, Page 322, Vol. 17th)

یہ حدیث شیئر کریں