صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 282

طلاق اور دیگر امور میں اشارہ کرنے کا بیان اور ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ آنکھ کے آنسو پر عذاب نہیں کرے گا، لیکن اپنی زبان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس کی وجہ سے عذاب کرے گا، اور کعب بن مالک نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میری طرف اشارہ سے فرمایا کہ نصف لے لو اور اسماء نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسوف میں نماز پڑھی، میں نے عائشہ سے نماز کی حالت میں پوچھا کہ کیا بات ہے (لوگ نماز پڑھ رہے ہیں) عائشہ نے سر سے آسمان کی طرف اشار کیا، میں نے پوچھا کہ کیا کوئی نشانی ہے؟ انہوں نے اپنے سر سے اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہاں ! اور انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر کو اشارے آگے بڑھنے کا حکم دیا اور ابن عباس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا نبی نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ کوئی حرج نہیں اور ابوقتادہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ محرم کے شکار پر ابھارا تھا یا اس کی طرف اشارہ کیا تھا ، لوگوں نے کہا کہ نہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کھاؤ

راوی: علی بن عبداللہ , جریربن عبد الحمید , ابواسحاق شیبانی , عبداللہ بن ابی اوفی

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَی قَالَ کُنَّا فِي سَفَرٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا غَرَبَتْ الشَّمْسُ قَالَ لِرَجُلٍ انْزِلْ فَاجْدَحْ لِي قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ أَمْسَيْتَ ثُمَّ قَالَ انْزِلْ فَاجْدَحْ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ أَمْسَيْتَ إِنَّ عَلَيْکَ نَهَارًا ثُمَّ قَالَ انْزِلْ فَاجْدَحْ فَنَزَلَ فَجَدَحَ لَهُ فِي الثَّالِثَةِ فَشَرِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ أَوْمَأَ بِيَدِهِ إِلَی الْمَشْرِقِ فَقَالَ إِذَا رَأَيْتُمْ اللَّيْلَ قَدْ أَقْبَلَ مِنْ هَا هُنَا فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ

علی بن عبداللہ ، جریربن عبد الحمید، ابواسحاق شیبانی، عبداللہ بن ابی اوفیٰ کہتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ سورج غروب ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو حکم دیا کہ اتر کر میرے لئے ستو گھولو، اس نے کہا کاش! آپ صلی اللہ علیہ وسلم شام ہونے دیتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اتر اور میرے لئے ستو گھول، اس نے کہا کاش! آپ تھوڑی دیر صبر کرتے اس لئے کہ ابھی دن باقی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ اتر اور میرے لئے ستو گھول، چنانچہ تیسری بار وہ حکم دینے کے بعد اترا اور ستو گھولے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرق کی طرف اپنے ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ جب تم رات کو اس طرف سے آتا ہوا دیکھو تو سمجھو کہ روزہ افطار کرنے کا وقت آگیا ہے۔

Narrated 'Abdullah bin Abi A'ufa:
We were with Allah's Apostle on a journey, and when the sun set, he said to a man, "Get down and prepare a drink of Sawiq for me." The man said, "O Allah's Apostle! Will you wait till it is evening?" Allah's Apostle again said, "Get down and prepare a drink of Sawiq." The man said, "O Allah's Apostle! Will you wait till it is evening, for it is still daytime. " The Prophet again said, "Get down and prepare a drink of Sawiq." So the third time the man got down and prepared a drink of sawiq for him. Allah's Apostle drank thereof and pointed with his hand towards the East, saying, "When you see the night falling from this side, then a fasting person should break his fast."

یہ حدیث شیئر کریں