صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 329

اس عورت کے متعہ کا بیان، جس کا مہر مقرر نہیں ہوا، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تم پر کوئی حرج نہیں، اگر تم عورتوں کو طلاق دے دو، اس حال میں کہ تم نے ان سے صحبت نہیں کی ہے اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ طلاق دی ہوئی عورتوں کے لئے قاعدہ کے مطابق فائدہ اٹھانا ہے متقیوں پر حق ہے، اسی طرح اللہ تعالیٰ تمہارے لئے اپنی نشانیاں بیان کرتا ہے شاید کہ تم سمجھو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعان میں متعہ کا ذکر نہیں کیا، جب کہ اس کو اس کے شوہر نے طلاق دے دی

راوی: قتیبہ بن سعید , سفیان , عمرو , سعید بن جبیر , ابن عمر ما

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِلْمُتَلَاعِنَيْنِ حِسَابُکُمَا عَلَی اللَّهِ أَحَدُکُمَا کَاذِبٌ لَا سَبِيلَ لَکَ عَلَيْهَا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَالِي قَالَ لَا مَالَ لَکَ إِنْ کُنْتَ صَدَقْتَ عَلَيْهَا فَهُوَ بِمَا اسْتَحْلَلْتَ مِنْ فَرْجِهَا وَإِنْ کُنْتَ کَذَبْتَ عَلَيْهَا فَذَاکَ أَبْعَدُ وَأَبْعَدُ لَکَ مِنْهَا

قتیبہ بن سعید، سفیان، عمرو، سعید بن جبیر، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعان کرنے والوں سے فرمایا تم دونوں کا حساب تو اللہ لے گا، تم دونوں میں ایک جھوٹا ہے، اس لئے تجھ کو اب اس عورت پر کوئی حق نہیں، اس نے عرض کیا یا رسول اللہ میرا مال؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تجھ کو مال نہیں ملے گا، تو اگر سچا ہے تو اس کی شرمگاہ سے فائدہ اٹھا چکا ہے اور اگر تو جھوٹا ہے تب تو بدرجہ اولی تو اس کا مستحق نہیں۔

Narrated Ibn 'Umar:
The Prophet said to those who were involved in a case of Lian, "Your accounts are with Allah. One of you two is a liar. You (husband) have right on her (wife)." The husband said, "My money, O Allah's Apostle!" The Prophet
said, "You are not entitled to take back any money. If you have told the truth, the Mahr that you paid, was for having sexual relations with her lawfully; and if you are a liar, then you are less entitled to get it back."

یہ حدیث شیئر کریں