صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 444

اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ جب تم کھانا کھالو تو منتشر ہوجاؤ

راوی: عبداللہ بن محمد , یعقوب بن ابراہیم , ابویعقوب , صالح , ابن شہاب , انس

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَنَسًا قَالَ أَنَا أَعْلَمُ النَّاسِ بِالْحِجَابِ کَانَ أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ يَسْأَلُنِي عَنْهُ أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرُوسًا بِزَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ وَکَانَ تَزَوَّجَهَا بِالْمَدِينَةِ فَدَعَا النَّاسَ لِلطَّعَامِ بَعْدَ ارْتِفَاعِ النَّهَارِ فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَلَسَ مَعَهُ رِجَالٌ بَعْدَ مَا قَامَ الْقَوْمُ حَتَّی قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَشَی وَمَشَيْتُ مَعَهُ حَتَّی بَلَغَ بَابَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ ثُمَّ ظَنَّ أَنَّهُمْ خَرَجُوا فَرَجَعْتُ مَعَهُ فَإِذَا هُمْ جُلُوسٌ مَکَانَهُمْ فَرَجَعَ وَرَجَعْتُ مَعَهُ الثَّانِيَةَ حَتَّی بَلَغَ بَابَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ فَرَجَعَ وَرَجَعْتُ مَعَهُ فَإِذَا هُمْ قَدْ قَامُوا فَضَرَبَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ سِتْرًا وَأُنْزِلَ الْحِجَابُ

عبداللہ بن محمد، یعقوب بن ابراہیم، ابویعقوب، صالح، ابن شہاب، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ پردہ کی آیت نازل ہونے کے متعلق میں لوگوں میں سب سے زیادہ جانتا ہوں، ابن ابی کعب مجھ ہی سے پوچھتے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شادی زینب بنت ابی جحش سے نئی ہوئی تھی اور ان سے نکاح مدینہ ہی میں کیا تھا، دن چڑھنے کے بعد لوگوں کو کھانے کیلئے مدعو کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ گئے اور آپ کے ساتھ لوگ بھی گئے، جب کچھ لوگ کھا کر فارغ ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی کھا کر فارغ ہوئے اور چلنے لگے تو ہم بھی آپ کے ساتھ چلے، یہاں تک کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے حجرہ کے دروازہ پر پہنچ گئے تو خیال کیا کہ لوگ چلے گئے ہوں گے، میں بھی آپ کے ساتھ واپس ہوا تو دیکھا کہ وہ لوگ اپنی جگہ پر بیٹھے ہوئے ہیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس ہوئے، آپ کے ساتھ دوسری مرتبہ واپس ہوا یہاں تک کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے حجرہ کے دروازے پر پہنچے پھر آپ واپس ہوئے، میں بھی آپ کے ساتھ واپس آیا تو دیکھا کہ لوگ چلے گئے ہیں، آپ نے میرے اور اپنے درمیان پردہ ڈال دیا، اسی وقت پردہ کی آیت نازل ہوئی۔

Narrated Anas:
I know (about) the Hijab (the order of veiling of women) more than anybody else. Ubai bin Ka'b used to ask me about it. Allah's Apostle became the bridegroom of Zainab bint Jahsh whom he married at Medina. After the sun had risen high in the sky, the Prophet invited the people to a meal. Allah's Apostle remained sitting and some people remained sitting with him after the other guests had left. Then Allah's Apostle got up and went away, and I too, followed him till he reached the door of 'Aisha's room. Then he thought that the people must have left the place by then, so he returned and I also returned with him. Behold, the people were still sitting at their places. So he went back again for the second time, and I went along with him too. When we reached the door of 'Aisha's room, he returned and I also returned with him to see that the people had left. Thereupon the Prophet hung a curtain between me and him and the Verse regarding the order for (veiling of women) Hijab was revealed.

یہ حدیث شیئر کریں