صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ذبیحوں اور شکار کا بیان ۔ حدیث 464

اگر شکار کے پاس دوسرا کتا ہو

راوی: آدم , شعبہ , عبداللہ بن ابی السفر , شعبی , عدی بن حاتم

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرْسِلُ کَلْبِي وَأُسَمِّي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ وَسَمَّيْتَ فَأَخَذَ فَقَتَلَ فَأَکَلَ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّمَا أَمْسَکَ عَلَی نَفْسِهِ قُلْتُ إِنِّي أُرْسِلُ کَلْبِي أَجِدُ مَعَهُ کَلْبًا آخَرَ لَا أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَهُ فَقَالَ لَا تَأْکُلْ فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَی غَيْرِهِ وَسَأَلْتُهُ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ إِذَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ فَکُلْ وَإِذَا أَصَبْتَ بِعَرْضِهِ فَقَتَلَ فَإِنَّهُ وَقِيذٌ فَلَا تَأْکُلْ

آدم، شعبہ، عبداللہ بن ابی السفر، شعبی، عدی بن حاتم کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں بسم اللہ پڑھ کر اپنا کتا چھوڑتا ہوں، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم بسم اللہ پڑھ کر اپنا کتا چھوڑو اور وہ اسے پکڑ کر مار ڈالے اور کھا لے تو اس میں سے نہ کھاؤ، اس لئے کہ اس نے اپنے لئے روک رکھا ہے، میں نے عرض کیا کہ میں اپنا کتا چھوڑتا ہوں اور اس کے ساتھ دوسرا کتا پاتا ہوں اور نہیں جانتا کہ ان میں سے کس نے اسے پکڑا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہ کھاؤ اس لئے کہ تم نے تو اپنے کتے پر بسم اللہ پڑھی ہے نہ کہ دوسرے کتے پر، اور میں نے آپ سے معراض سے شکار کرنے کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر اس کی دھار سے زخمی ہوجائے تو کھالو اور اگر اس کی ڈنڈی لگ جائے اور مر جائے تو وہ موقوذہ ہے اس کو نہ کھاؤ

Narrated Adi bin Hatim:
The Prophet said, "If you let loose your hound after a game and mention Allah's Name on sending it, and the hound catches the game and kills it, then you can eat of it. But if the hound eats of it, then you should not eat thereof, for the hound has caught it for itself. And if along with your hound, join other hounds, and Allah's Name was not mentioned at the time of their sending, and they catch an animal and kill it, you should not ea: of it, for you will not know which of them has killed it. And if you have thrown an arrow at the game and then find it (dead) two or three days later and, it bears no mark other than the wound inflicted by your arrow, then you can eat of it. But if the game is found (dead) in water, then do not eat of it." And it has also been narrated by 'Adi bin Hatim that he asked the Prophet "If a hunter throws an arrow at the game and after tracing it for two or three days he finds it dead but still bearing his arrow, (can he eat of it)?" The Prophet replied, "He can eat if he wishes."

یہ حدیث شیئر کریں