صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ذبیحوں اور شکار کا بیان ۔ حدیث 481

اس چیز (سے ذبح کرنے) کا بیان جو خون بہادے مثلابانس، پتھر اور لوہاوغیرہ

راوی: عبدان , عبدان کے والد , شعبہ , سعید بن مسروق , عبایہ بن رافع

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَيْسَ لَنَا مُدًی فَقَالَ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ فَکُلْ لَيْسَ الظُّفُرَ وَالسِّنَّ أَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَی الْحَبَشَةِ وَأَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ وَنَدَّ بَعِيرٌ فَحَبَسَهُ فَقَالَ إِنَّ لِهَذِهِ الْإِبِلِ أَوَابِدَ کَأَوَابِدِ الْوَحْشِ فَمَا غَلَبَکُمْ مِنْهَا فَاصْنَعُوا بِهِ هَکَذَا

عبدان، عبدان کے والد، شعبہ، سعید بن مسروق، عبایہ بن رافع اپنے داد سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا یا رسول اللہ! ہمارے پاس چھری نہیں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو چیز خون بہادے اور اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو تو اس کو کھا لو، بشرطیکہ ناخن اور دانت نہ ہو، ناخن تو حبشیوں کی چھری ہے، اور دانت ہڈی ہے، ایک اونٹ بھاگ گیا، جسے (تیرمار کر کسی نے) روکا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان چوپایوں کی عادت بھی جنگلی جانوروں کی طرح ہے، اس لئے اگر تم پر ان میں سے کوئی غالب آجائے تو اس کے ساتھ یہی کرو۔

Narrated Rafi bin Khadij:
that he said, "O Allah's Apostle! We have no knife." The Prophet said, "if the killing tool causes blood to gush out, and if Allah's Name is mentioned, eat (of the slaughtered animal). But do not slaughter with a nail or a tooth, for the nail is the knife of Ethiopians and a tooth is a bone." Suddenly a camel ran away and it was stopped (with an arrow). The Prophet then said, "Of these camels there are some which are as wild as wild beasts; so if one of them runs away from you and you cannot catch it, treat it in this manner (i.e. shoot it with an arrow)."

یہ حدیث شیئر کریں