صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ذبیحوں اور شکار کا بیان ۔ حدیث 521

اگر ایک جماعت کو مال غنیمت ہاتھ لگے اور ان میں سے کوئی شخص اپنے ساتھی کے حکم کے بغیر بکری یا اونٹ ذبح کردے، تو وہ رافع کی حدیث بناء پر نہیں کھایا جائے گا، جو وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں اور طاؤس وعکرمہ نے چور کے ذبیحہ کے متعلق فرمایا کہ اس کو پھینک دو

راوی: مسدد , ابوالاحوص , سعید بن مسروق , عبایہ بن رفاعہ , رفاعہ , رافع بن خدیج

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّنَا نَلْقَی الْعَدُوَّ غَدًا وَلَيْسَ مَعَنَا مُدًی فَقَالَ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ فَکُلُوهُ مَا لَمْ يَکُنْ سِنٌّ وَلَا ظُفُرٌ وَسَأُحَدِّثُکُمْ عَنْ ذَلِکَ أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ وَأَمَّا الظُّفْرُ فَمُدَی الْحَبَشَةِ وَتَقَدَّمَ سَرَعَانُ النَّاسِ فَأَصَابُوا مِنْ الْغَنَائِمِ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي آخِرِ النَّاسِ فَنَصَبُوا قُدُورًا فَأَمَرَ بِهَا فَأُکْفِئَتْ وَقَسَمَ بَيْنَهُمْ وَعَدَلَ بَعِيرًا بِعَشْرِ شِيَاهٍ ثُمَّ نَدَّ بَعِيرٌ مِنْ أَوَائِلِ الْقَوْمِ وَلَمْ يَکُنْ مَعَهُمْ خَيْلٌ فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ اللَّهُ فَقَالَ إِنَّ لِهَذِهِ الْبَهَائِمِ أَوَابِدَ کَأَوَابِدِ الْوَحْشِ فَمَا فَعَلَ مِنْهَا هَذَا فَافْعَلُوا مِثْلَ هَذَا

مسدد، ابوالاحوص، سعید بن مسروق، عبایہ بن رفاعہ، رفاعہ، رافع بن خدیج کہتے ہیں کہ میں نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ ہم کل دشمن سے مقابلہ کرنے والے ہیں اور ہمارے پاس چھری نہیں ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس چیز سے خون بہہ جائے اور اس پر اللہ تعالیٰ کا نام لیا گیا ہو تو (اس سے ذبح کیا ہوا) کھاؤ بشرطیکہ دانت اور ناخن نہ ہو، اور میں تم سے اس کی وجہ بیان کئے دیتا ہوں، کہ دانت تو ہڈی ہے اور ناخن حبشیوں کی چھری ہے اور کچھ لوگ جلدی کرکے آگے بڑھے اور ان لوگوں نے ہانڈیاں چڑھا دی تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان ہانڈیوں کو الٹ دینے کا حکم دیا تو وہ ہانڈیاں الٹ دی گئیں، اور ان کے درمیان (مال غنیمت) تقسیم کیا اور ایک اونٹ دس بکریوں کے برابر ہے رکھا، پھر ان کی جماعت میں سے ایک اونٹ بھاگ نکلا اور ان کے ساتھ کوئی سوار نہیں تھا، ایک شخص نے تیر پھینکا تو اللہ نے اس کو روک دیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ جانور بھی جنگلی جانوروں کی طرح ہوجاتے ہیں، چنانچہ (اگر) ان جانوروں میں سے کوئی ایسا کرے تو اسی طرح کرو۔

Narrated Rait' bin Khadij:
I said to the Prophet, "We will be facing the enemy tomorrow and we have no knives (for slaughtering)' He said, "If you slaughter the animal with anything that causes its blood to flow out, and if Allah's Name is mentioned on slaughtering it, eat of it, unless the killing instrument is a tooth or nail. I will tell you why: As for the tooth, it is a bone; and as for the nail, it is the knife of Ethiopians." The quick ones among the people got the war booty while the Prophet was behind the people. So they placed the cooking pots on the fire, but the Prophet ordered the cooking pots to be turned upside down. Then he distributed (the war booty) among them, considering one camel as equal to ten sheep. Then a camel belonging to the first party of people ran away and they had no horses with them, so a man shot it with an arrow whereby Allah stopped it. The Prophet said, "Of these animals there are some which are as wild as wild beasts. So, if anyone of them runs away like this, do like this (shoot it with an arrow)."

یہ حدیث شیئر کریں