صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قربانیوں کا بیان ۔ حدیث 547

قربانی کا گوشت کس قدر کھایا جائے اور کس قدر جمع کیا جاسکتا ہے

راوی: اسماعیل , سلمان , یحیی بن سعید , قاسم ابن خباب , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ الْقَاسِمِ أَنَّ ابْنَ خَبَّابٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ يُحَدِّثُ أَنَّهُ کَانَ غَائِبًا فَقَدِمَ فَقُدِّمَ إِلَيْهِ لَحْمٌ قَالُوا هَذَا مِنْ لَحْمِ ضَحَايَانَا فَقَالَ أَخِّرُوهُ لَا أَذُوقُهُ قَالَ ثُمَّ قُمْتُ فَخَرَجْتُ حَتَّی آتِيَ أَخِي أَبَا قَتَادَةَ وَکَانَ أَخَاهُ لِأُمِّهِ وَکَانَ بَدْرِيًّا فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ إِنَّهُ قَدْ حَدَثَ بَعْدَکَ أَمْرٌ

اسماعیل، سلمان، یحیی بن سعید، قاسم ابن خباب، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ وہ غیر حاضر تھے جب وہ آئے تو ان کے پاس گوشت لایا گیا تو کہا گیا کہ ہماری قربانیوں کا گوشت ہے انہوں نے کہا کہ اس کو ہٹاو میں اس کو نہیں چکھوں گا، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ میں کھڑا ہوا پھر روانہ ہوا یہاں تک کہ اپنے بھائی ابوقتادہ کے پاس پہنچا اور وہ ماں کی طرف سے ان کے بھائی تھے اور بدری تھے میں نے ان سے یہ واقعہ بیان کیا تو انہوں نے کہا کہ نئی بات تمہارے بعد پیدا ہوگئی ہے۔

Narrated Abu Sa'id Al-Khudri:
that once he was not present (at the time of 'Id-al-Adha) and when he came. some meat was presented to him. and the people said (to him), 'This is the meat of our sacrifices" He said. 'Take it away; I shall not taste it. (In his narration) Abu Sa'id added: I got up and went to my brother, Abu Qatada (who was his maternal brother and was one of the warriors of the battle of Badr) and mentioned that to him He Sad. 'A new verdict was given in your absence (i.e., meat of sacrifices was allowed to be stored and eaten later on)."

یہ حدیث شیئر کریں