صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قربانیوں کا بیان ۔ حدیث 550

قربانی کا گوشت کس قدر کھایا جائے اور کس قدر جمع کیا جاسکتا ہے

راوی: حبان بن موسی , عبداللہ , یونس , زہری , ابوعبید

حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عُبَيْدٍ مَوْلَی ابْنِ أَزْهَرَ أَنَّهُ شَهِدَ الْعِيدَ يَوْمَ الْأَضْحَی مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَصَلَّی قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ نَهَاکُمْ عَنْ صِيَامِ هَذَيْنِ الْعِيدَيْنِ أَمَّا أَحَدُهُمَا فَيَوْمُ فِطْرِکُمْ مِنْ صِيَامِکُمْ وَأَمَّا الْآخَرُ فَيَوْمٌ تَأْکُلُونَ مِنْ نُسُکِکُمْ قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ ثُمَّ شَهِدْتُ الْعِيدَ مَعَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ فَکَانَ ذَلِکَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَصَلَّی قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ خَطَبَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ هَذَا يَوْمٌ قَدْ اجْتَمَعَ لَکُمْ فِيهِ عِيدَانِ فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْتَظِرَ الْجُمُعَةَ مِنْ أَهْلِ الْعَوَالِي فَلْيَنْتَظِرْ وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَرْجِعَ فَقَدْ أَذِنْتُ لَهُ قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ ثُمَّ شَهِدْتُهُ مَعَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فَصَلَّی قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَاکُمْ أَنْ تَأْکُلُوا لُحُومَ نُسُکِکُمْ فَوْقَ ثَلَاثٍ وَعَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ نَحْوَهُ

حبان بن موسی، عبداللہ ، یونس، زہری، ابوعبید (ابن ازہر کے آزاد کردہ غلام) کہتے ہیں کہ وہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ عید کی نماز میں بقرعید کے دن شریک ہوئے انہوں نے خطبہ سے پہلے نماز پڑھی پھر لوگوں کے سامنے خطبہ دیا اور فرمایا کہ اے لوگو! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تم کو ان دونوں عیدوں کے دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے ان میں سے ایک تو روزوں سے افطار کا دن ہے اور دوسرا وہ دن ہے جس میں تم اپنی قربانیوں کا گوشت کھاتے ہو ابوعبید کا بیان ہے کہ پھر میں حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ شریک ہوا وہ جمعے کا دن تھا انہوں نے خطبے سے پہلے نماز پڑھی پھر خطبہ دیا اور فرمایا کہ اے لوگو! آج وہ دن ہے جس میں تمہارے لئے دو عیدیں جمع ہوگئی ہیں باشندگان عوالی میں سے جو شخص جمعہ کا انتظار کرنا چاہے تو انتظار کرے اور جو شخص واپس ہونا چاہے تو میں اس کو اجازت دیتا ہوں ابوعبید کا بیان ہے کہ پھر میں علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب کے ساتھ(عید میں) شریک ہوا تو انہوں نے خطبہ سے پہلے نماز پڑھی پھر لوگوں کے سامنے خطبہ دیا اور فرمایا کہ نبی نے تم لوگوں کو قربانی کا گوشت تین دن سے زائد کھانے سے منع فرمایا ہے اور معمر سے بواسطہ زہری ابوعبید سے اسی طرح منقول ہے۔

Narrated Abu 'Ubaid:
the freed slave of Ibn Azhar that he witnessed the Day of 'Id-al-Adha with 'Umar bin Al-Khattab. 'Umar offered the 'Id prayer before the sermon and then delivered the sermon before the people, saying, "O people! Allah's Apostle has forbidden you to fast (on the first day of) each of these two 'Ida, for one of them is the Day of breaking your fast, and the other is the one, on which you eat the meat of your sacrifices." Narrated Abu 'Ubaid:
(in continuation of 478). Then I witnessed the 'Id with 'Uthman bin 'Affan, and that was on a Friday. He offered the prayer before the sermon, saying, "O people! Today you have two 'Its (festivals) together, so whoever of those who live at Al-'Awali (suburbs) would like to wait for the Jumua prayer, he may wait, and whoever would like to return (home) Is granted my permission to do so." Then I witnessed (the 'Its) with 'Ali bin Abi Talib, and he too offered the 'Id prayer before the sermon and then delivered the sermon before the people and said, "Allah's Apostle has forbidden you to eat the meat of your sacrifices for more than three days."

یہ حدیث شیئر کریں