صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ مشروبات کا بیان ۔ حدیث 610

سونے کے برتن میں (پانی) پینے کا بیان

راوی: حفص بن عمر , شعبہ , حکم , ابن ابی لیلیٰ

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی قَالَ کَانَ حُذَيْفَةُ بِالْمَدَايِنِ فَاسْتَسْقَی فَأَتَاهُ دِهْقَانٌ بِقَدَحِ فِضَّةٍ فَرَمَاهُ بِهِ فَقَالَ إِنِّي لَمْ أَرْمِهِ إِلَّا أَنِّي نَهَيْتُهُ فَلَمْ يَنْتَهِ وَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا عَنْ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَالشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَقَالَ هُنَّ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَهِيَ لَکُمْ فِي الْآخِرَةِ

حفص بن عمر، شعبہ، حکم، ابن ابی لیلیٰ کہتے ہیں کہ حذیفہ مدائن میں تھے، تو انہوں نے پانی مانگا، ایک دیہاتی ان کے پاس چاندی کے برتن میں پانی لے کر آیا، تو حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے پھینک دیا اور کہا کہ میں اس کو نہ پھینکتا، لیکن (اس سبب سے پھینکا) کہ میں نے اس کو منع کردیا تھا، پھر بھی یہ باز نہیں آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حریر، دیباج اور سونے چاندی کے برتن میں پینے سے منع فرمایا ہے اور فرمایا ہے کہ یہ چیزیں دنیا میں کافروں کے لئے ہیں اور تمہارے لئے آخرت میں ہیں۔

Narrated Ibn Abi Laila:
While Hudhaita was at Mada'in, he asked for water. The chief of the village brought him a silver vessel. Hudhaifa threw it away and said, "I have thrown it away because I told him not to use it, but he has not stopped using it. The Prophet forbade us to wear clothes of silk or Dibaj, and to drink in gold or silver utensils, and said, 'These things are for them (unbelievers) in this world and for you (Muslims) in the Hereafter.' "

یہ حدیث شیئر کریں