صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 762

قمیص پہننے کا بیان، اور اللہ تعالیٰ کا قول جو یوسف علیہ السلام کی حکایت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ میری قمیص لے جاؤ اور میرے والد کے چہرے پہ ڈال دو تو ان کی بینائی لوٹ آئے گی

راوی: صدقہ , یحیی بن سعید , عبیداللہ , نافع , عبداللہ

حَدَّثَنَا صَدَقَةُ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَمَّا تُوُفِّيَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ جَائَ ابْنُهُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعْطِنِي قَمِيصَکَ أُکَفِّنْهُ فِيهِ وَصَلِّ عَلَيْهِ وَاسْتَغْفِرْ لَهُ فَأَعْطَاهُ قَمِيصَهُ وَقَالَ إِذَا فَرَغْتَ مِنْهُ فَآذِنَّا فَلَمَّا فَرَغَ آذَنَهُ بِهِ فَجَائَ لِيُصَلِّيَ عَلَيْهِ فَجَذَبَهُ عُمَرُ فَقَالَ أَلَيْسَ قَدْ نَهَاکَ اللَّهُ أَنْ تُصَلِّيَ عَلَی الْمُنَافِقِينَ فَقَالَ اسْتَغْفِرْ لَهُمْ أَوْ لَا تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ إِنْ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ سَبْعِينَ مَرَّةً فَلَنْ يَغْفِرَ اللَّهُ لَهُمْ فَنَزَلَتْ وَلَا تُصَلِّ عَلَی أَحَدٍ مِنْهُمْ مَاتَ أَبَدًا وَلَا تَقُمْ عَلَی قَبْرِهِ فَتَرَکَ الصَّلَاةَ عَلَيْهِمْ

صدقہ، یحیی بن سعید، عبیداللہ ، نافع، عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ جب عبداللہ بن ابی کا انتقال ہوا تو اس کے بیٹے نے (جو مومن تھے) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ یا رسول اللہ! آپ اپنی قمیص عنایت فرمادیں تاکہ اس کا کفن بنا لوں اور اس پر آپ نماز پڑھ دیجئے اور اس کی بخشش کے لئے دعا کردیجئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی قمیص دے دی، اور فرمایا کہ جب فارغ ہوجاؤ تو مجھے بتا دینا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا، کیا اللہ نے آپ کو منافقین پر پڑھنے سے منع نہیں فرمایا: چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لئے بخشش کی دعا کریں یا نہ کریں، اگر آپ ان کے لئے ستر بار بھی بخشش کی دعا کریں تو اللہ تعالیٰ انہیں کبھی نہ بخشے گا، پھر یہ آیت نازل ہوئی کہ ان میں سے جو مرجائے کسی پر کبھی بھی نماز نہ پڑھو، تو ان پر نماز پڑھنی ترک کر دی ۔

Narrated Abdullah bin 'Umar:
When Abdullah bin Ubdi (bin Salul) died, his son came to Allah's Apostle and said ' O Allah's Apostle, give me your shirt so that I may shroud my fathers body in it. And please offer a funeral prayer for him and invoke Allah for his forgiveness." The Prophet gave him his shirt and said to him 'Inform us when you finish (and the funeral procession is ready) call us. When he had finished he told the Prophet and the Prophet proceeded to order his funeral prayers but Umar stopped him and said, "Didn't Allah forbid you to offer the funeral prayer for the hypocrites when He said: "Whether you (O Muhammad) ask forgiveness for them or ask not forgiveness for them: (and even) if you ask forgiveness for them seventy times. Allah will not forgive them." (9.80) Then there was revealed: "And never (O Muhammad) pray for any of them that dies, nor stand at his grave." (9.34) Thenceforth the Prophet did not offer funeral prayers for the hypocrites.

یہ حدیث شیئر کریں