مانگ نکالنے کا بیان
راوی: احمد بن یونس , ابراہیم بن سعد , ابن شہاب , عبیداللہ بن عبداللہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْکِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ فِيهِ وَکَانَ أَهْلُ الْکِتَابِ يَسْدِلُونَ أَشْعَارَهُمْ وَکَانَ الْمُشْرِکُونَ يَفْرُقُونَ رُئُوسَهُمْ فَسَدَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاصِيَتَهُ ثُمَّ فَرَقَ بَعْدُ
احمد بن یونس، ابراہیم بن سعد، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ جس معاملہ میں حکم نہیں ہوتا تھا تو اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم اہل کتاب کے مطابق عمل کرنے کو پسند فرماتے تھے، اہل کتاب اپنے بالوں کو لٹکا دیتے تھے اور مشرکین بالوں کے دو حصے کردیتے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بالوں کو لٹکا دیا کرتے تھے، پھر بعد میں مانگ نکالنے لگے۔
Narrated Ibn 'Abbas:
The Prophet used to copy the people of the Scriptures in matters in which there was no order from Allah. The people of the Scripture used to let their hair hang down while the pagans used to part their hair. So the Prophet let his hair hang down first, but later on he parted it.
