صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 895

بالوں میں جوڑ لگانے کا بیان

راوی: احمد بن مقدام , فضل بن سلیمان , منصور بن عبدالرحمن اپنی والد سے , وہ اسماء بنت ابی بکر ا

حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمِّي عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ امْرَأَةً جَائَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنِّي أَنْکَحْتُ ابْنَتِي ثُمَّ أَصَابَهَا شَکْوَی فَتَمَرَّقَ رَأْسُهَا وَزَوْجُهَا يَسْتَحِثُّنِي بِهَا أَفَأَصِلُ رَأْسَهَا فَسَبَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ

احمد بن مقدام، فضل بن سلیمان، منصور بن عبدالرحمن اپنی والد سے، وہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس نے عرض کیا کہ میں نے اپنی بیٹی کی شادی کردی، پھر اس کو بیماری لاحق ہوگئی، تو اس کے سر کے بال جھڑگئے اور اس کا شوہر اس کی طرف رغبت نہیں کرتا تو کیا میں اس کے بالوں میں جوڑ دوں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بال جوڑنے والی اور جڑوانے والی کو برا بھلا کہا۔

Narrated Asma:
(the daughter of Abu' Bakr) A woman came to Allah's Apostle and said, "I married my daughter to someone, but she became sick and all her hair fell out, and (because of that) her husband does not like her. May I let her use false hair?" On that the Prophet cursed such a lady as artificially lengthening (her or someone else's) hair or got her hair lengthened artificially.

یہ حدیث شیئر کریں