صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 953

بچے کے ساتھ مہربانی اور اس کو بوسہ دینا اور گلے لگانا اور ثابت نے بواسطہ انس روایت کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (اپنے صاحبزادے) ابراہیم کو بوسہ دیا اور سونگھا

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , عبداللہ بن ابی بکر , عروہ بن زبیر , عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَتْهُ قَالَتْ جَائَتْنِي امْرَأَةٌ مَعَهَا ابْنَتَانِ تَسْأَلُنِي فَلَمْ تَجِدْ عِنْدِي غَيْرَ تَمْرَةٍ وَاحِدَةٍ فَأَعْطَيْتُهَا فَقَسَمَتْهَا بَيْنَ ابْنَتَيْهَا ثُمَّ قَامَتْ فَخَرَجَتْ فَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثْتُهُ فَقَالَ مَنْ يَلِي مِنْ هَذِهِ الْبَنَاتِ شَيْئًا فَأَحْسَنَ إِلَيْهِنَّ کُنَّ لَهُ سِتْرًا مِنْ النَّارِ

ابوالیمان، شعیب، زہری، عبداللہ بن ابی بکر، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بیان ہے کہ ایک عورت اپنی دو بیٹیوں کو ساتھ لے کر میرے پاس کچھ مانگنے کے لئے آئی، اس کو میرے پاس ایک کھجور کے سوا کچھ نہ ملا، میں نے وہ اسے دے دی، اس نے اپنی بیٹیوں میں تقسیم کردی، پھر اٹھ کر چل دی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں نے آپ سے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص ان بچیوں کو کچھ بھی دے دے اور ان کے ساتھ احسان کرے تو یہ ان کے لئے جہنم کی آگ سے حجاب (کاذریعہ) ہوں گی۔

Narrated 'Aisha:
(the wife of the Prophet) A lady along with her two daughters came to me asking me (for some alms), but she found nothing with me except one date which I gave to her and she divided it between her two daughters, and then she got up and went away. Then the Prophet came in and I informed him about this story. He said, "Whoever is in charge of (put to test by) these daughters and treats them generously, then they will act as a shield for him from the (Hell) Fire."

یہ حدیث شیئر کریں