صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 957

بچے کے ساتھ مہربانی اور اس کو بوسہ دینا اور گلے لگانا اور ثابت نے بواسطہ انس روایت کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (اپنے صاحبزادے) ابراہیم کو بوسہ دیا اور سونگھا

راوی: ابن ابی مریم , ابوغسان , زید بن اسلم , اسلم , عمر بن خطاب

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَدِمَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْيٌ فَإِذَا امْرَأَةٌ مِنْ السَّبْيِ قَدْ تَحْلُبُ ثَدْيَهَا تَسْقِي إِذَا وَجَدَتْ صَبِيًّا فِي السَّبْيِ أَخَذَتْهُ فَأَلْصَقَتْهُ بِبَطْنِهَا وَأَرْضَعَتْهُ فَقَالَ لَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتُرَوْنَ هَذِهِ طَارِحَةً وَلَدَهَا فِي النَّارِ قُلْنَا لَا وَهِيَ تَقْدِرُ عَلَی أَنْ لَا تَطْرَحَهُ فَقَالَ لَلَّهُ أَرْحَمُ بِعِبَادِهِ مِنْ هَذِهِ بِوَلَدِهَا

ابن ابی مریم، ابوغسان، زید بن اسلم، اسلم، حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چند قیدی لائے گئے، ان قیدیوں میں ایک عورت تھی جس کی چھاتی دودھ سے بھری ہوئی تھی، جس بچے کو قید میں پاتی اس کو پکڑ کر اپنی چھاتی سے چمٹالیتی اور اس کو دودھ پلاتی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم لوگوں سے فرمایا کہ تمہارا کیا خیال ہے کہ یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں ڈال سکتی ہے؟ ہم لوگوں نے عرض کیا کہ نہیں، اگرچہ وہ قدرت رکھتی ہے، لیکن پھر بھی نہیں ڈال سکتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ اپنے بندوں پر اس سے بھی زیادہ مہربان ہے جتنایہ عورت اپنے بچے پر مہربان ہے۔

Narrated 'Umar bin Al-Khattab:
Some Sabi (i.e. war prisoners, children and woman only) were brought before the Prophet and behold, a woman amongst them was milking her breasts to feed and whenever she found a child amongst the captives, she took it over her chest and nursed it (she had lost her child but later she found him) the Prophet said to us, "Do you think that this lady can throw her son in the fire?" We replied, "No, if she has the power not to throw it (in the fire)." The Prophet then said, "Allah is more merciful to His slaves than this lady to her son."

یہ حدیث شیئر کریں