صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1066

جب نمازی رکوع سے سر اٹھائے تو کیا کہے ؟

راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن , دارمی , مروان بن محمد دمشقی , سعید بن عبدالعزیز , عطیہ بن قیس , قزعہ بن یحیی , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَزْعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَالَ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَکُلُّنَا لَکَ عَبْدٌ اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ

عبداللہ بن عبدالرحمن، دارمی، مروان بن محمد دمشقی، سعید بن عبدالعزیز، عطیہ بن قیس، قزعہ بن یحیی، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب رکوع سے سر اٹھاتے تو ( اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ) فرماتے اے اللہ تو ایسی تعریف کا مستحق ہے جس سے آسمان و زمین بھر جائیں اور جس ظرف کو تو چاہے وہ بھر جائے تو ہی ثنا اور بزرگی کے لائق ہے اور بندہ جو کہے تو سب سے زیادہ حقدار ہے ہم سب تیرے بندے ہیں اے اللہ تو جو چیز عطا کرے اسے کوئی رو کنے والانہیں اور جس سے تو کوئی چیز روک لے اسے کوئی دینے والا نہیں اور تیرے مقابلہ میں کوشش کرنے والے کی کوشش فائدہ مند نہیں۔

Abu Sa'id al-Khudri reported: When the Messenger of Allah (may peace be upon him) raised his head after bowing, he said: O Allah! our Lord, to Thee be the praise that would fill all the heavens and the earth, and all that it pleases Thee besides (them). O, thou art worthy of praise and glory, most worthy of what a servant says, and we all are Thy servants, no one can withhold what Thou givest or give what Thou withholdest, and riches cannot avail a wealthy person against Thee.

یہ حدیث شیئر کریں