صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1084

رکوع اور سجود میں کیا کہے ؟

راوی: حسن بن علی حلوانی , محمد بن رافع , عبدالرزاق , ابن جریج

حَدَّثَنِي حَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ قُلْتُ لِعَطَائٍ کَيْفَ تَقُولُ أَنْتَ فِي الرُّکُوعِ قَالَ أَمَّا سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ فَأَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ افْتَقَدْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَظَنَنْتُ أَنَّهُ ذَهَبَ إِلَی بَعْضِ نِسَائِهِ فَتَحَسَّسْتُ ثُمَّ رَجَعْتُ فَإِذَا هُوَ رَاکِعٌ أَوْ سَاجِدٌ يَقُولُ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ فَقُلْتُ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي إِنِّي لَفِي شَأْنٍ وَإِنَّکَ لَفِي آخَرَ

حسن بن علی حلوانی، محمد بن رافع، عبدالرزاق، حضرت ابن جریج سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عطا سے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع میں کیا کہتے ہیں انہوں نے کہا ( سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ) مجھے ابن ابی ملیکہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت بیان کی ہے وہ فرماتی ہیں میں نے ایک رات نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے پاس نہ پایا تو میں نے گمان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی دوسری عورتوں کے پاس چلے گئے ہیں میں نے ڈھونڈنا شروع کیا واپس آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رکوع کرتے ہوئے یا سجدہ کرتے ہوئے پایا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما رہے تھے ( سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ) میں نے کہا میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر فدا ہوں میں کس گمان و خیال میں تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کس کام میں مصروف ہیں۔

Ibn Juraij reported: I asked 'Ata': What do you recite when you are in a state of bowing (in prayer)? He said: "Hallowed be Thou, and with Thy praise, there is no god but Thou." Son of Abd Mulaika narrated to me on the authority of 'A'isha (who reported): I missed one night the Apostle of Allah (may peace be upon him) (from his bed). I thought that he might have gone to one of his other wives. I searched for him and then came back and (found him) in a state of bowing, or prostration, saying: Hallowed be Thou and with Thy praise; there is no god but Thou. I said: With my father mayest thou be ransomed and with my mother. I was thinking of (another) affair, whereas you are (occupied) in another one.

یہ حدیث شیئر کریں