نمازی کے سترہ اور سترہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے کے استحباب اور نمازی کے آگے سے گزرنے سے روکنے اور گزرنے والے کے حکم اور گزرنے والے کو روکنے نمازی کے آگر لیٹنے کے جواز اور سواری کی طرف منہ کر کے نماز ادا کرنے اور سترہ کے قریب ہونے کے حکم اور مقدار سترہ اور اس کے متعلق امور کے بیان میں
راوی: محمد بن مثنی , عبداللہ بن نمیر , ابن نمیر , عبیداللہ , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا خَرَجَ يَوْمَ الْعِيدِ أَمَرَ بِالْحَرْبَةِ فَتُوضَعُ بَيْنَ يَدَيْهِ فَيُصَلِّي إِلَيْهَا وَالنَّاسُ وَرَائَهُ وَکَانَ يَفْعَلُ ذَلِکَ فِي السَّفَرِ فَمِنْ ثَمَّ اتَّخَذَهَا الْأُمَرَائُ
محمد بن مثنی، عبداللہ بن نمیر، ابن نمیر، عبیداللہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ جب عید کے دن نماز کے لئے جاتے تو نیزہ کا حکم دیتے جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے گاڑ دیا جاتا پھر اس کی آڑ میں نماز پڑھاتے اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے ہوتے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سفر میں بھی ایسے ہی فرماتے پھر اسی کو امراء وحکام نے بھی مقرر کرلیا۔
Ibn Umar reported: When the Messenger of Allah (may peace he upon him) went out on the 'Id day, he ordered to carry a spear-and it was fixed in front of him, and he said prayer towards its (direction), and the people were behind him. And he did it in the journey, and that is the reason why the Amirs carried it.
