صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان ۔ حدیث 1316

تشہد اور سلام پھیر نے کے درمیان عذاب قبر اور عذاب جہنم اور زندگی اور موت اور مسیح دجال کے فتنہ اور گناہ اور قرض سے پناہ مانگنے کے استحباب کے بیان میں

راوی: زہیر بن حرب , اسحاق بن ابراہیم , جریر , زہیر , جریر , منصور , ابووائل , مسروق , عائشہ

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ کِلَاهُمَا عَنْ جَرِيرٍ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَتْ عَلَيَّ عَجُوزَانِ مِنْ عُجُزِ يَهُودِ الْمَدِينَةِ فَقَالَتَا إِنَّ أَهْلَ الْقُبُورِ يُعَذَّبُونَ فِي قُبُورِهِمْ قَالَتْ فَکَذَّبْتُهُمَا وَلَمْ أُنْعِمْ أَنْ أُصَدِّقَهُمَا فَخَرَجَتَا وَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عَجُوزَيْنِ مِنْ عُجُزِ يَهُودِ الْمَدِينَةِ دَخَلَتَا عَلَيَّ فَزَعَمَتَا أَنَّ أَهْلَ الْقُبُورِ يُعَذَّبُونَ فِي قُبُورِهِمْ فَقَالَ صَدَقَتَا إِنَّهُمْ يُعَذَّبُونَ عَذَابًا تَسْمَعُهُ الْبَهَائِمُ قَالَتْ فَمَا رَأَيْتُهُ بَعْدُ فِي صَلَاةٍ إِلَّا يَتَعَوَّذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ

زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، جریر، زہیر، جریر، منصور، ابووائل، مسروق، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ مدینہ منورہ کی دو بوڑھی یہودی عورتیں میرے پاس آئیں اور کہنے لگی کہ قبر والوں کو ان کی قبروں میں عذاب دیا جاتا ہے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے ان کو جھٹلایا اور ان کی تصدیق کو اچھا نہیں سمجھا پھر وہ دونوں عورتیں نکل گئیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ مدینہ کی دو یہودی بوڑھی عورتیں میرے پاس آئیں تھیں ۔ وہ خیال کرتی ہیں کہ قبر والوں کو ان کی قبروں میں عذاب دیا جاتا ہے؟ تو آپ نے ان کی تصدیق فرمائی کہ انہیں عذاب دیا جاتا ہے کہ جن کو جانور تک سنتے ہیں پھر حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ آپ ہر نماز کے بعد قبر کے عذاب سے پناہ مانگتے رہے۔

'A'isha reported: There came to me two old women from the old Jewesses of Medina and said: The people of the grave are tormented in their graves. I contradicted them and I did not deem it proper to testify them. They went away and the Messenger of Allah (may peace be upon him) came to me and I said to him: Messenger of Allah! there came to me two old women from the old Jewesses of Medina and asserted that the people of the graves would be tormented therein. He (the Prophet) said: They told the truth; they would be tormented (so much) that the animals would listen to it. She ('A'isha) said: Never did I see him (the Holy Prophet) afterwards but seeking refuge from the torment of the grave in prayer.

یہ حدیث شیئر کریں