صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان ۔ حدیث 1320

نماز میں فتنوں سے پناہ مانگنے کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی اسحق , ابوالیمان , شعیب , زہری , عروہ بن زبیر , عائشہ

حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَدْعُو فِي الصَّلَاةِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ قَالَتْ فَقَالَ لَهُ قَائِلٌ مَا أَکْثَرَ مَا تَسْتَعِيذُ مِنْ الْمَغْرَمِ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَکَذَبَ وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ

ابوبکر بن ابی اسحاق ، ابوالیمان، شعیب، زہری، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی کی زوجہ مطہرہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز میں یہ دعا مانگا کرتے تھے اے اللہ میں تجھ سے قبر کے عذاب سے پناہ مانگتا ہوں اور مسیح الدجال کے فتنہ سے پناہ مانگتا ہوں اور تجھ سے زندگی اور موت کے فتنہ سے پناہ مانگتا ہوں اے اللہ میں تجھ سے گناہ اور قرض سے پناہ مانگتا ہوں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک کہنے والے نے کہا کہ اے اللہ کے رسول آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرض سے بہت کثرت سے پناہ مانگتے ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب آدمی قرض دار ہو جاتا ہے تو جھوٹ بھی بولتا ہے اور وعدہ خلا فی بھی کرتا ہے۔

'A'isha, the wife of the Apostle of Allah (may peace be upon him) reported: The Apostle of Allah (may peace be upon him) used to supplicate in prayer thus:" O Allah! I seek refuge with Thee from the torment of the grave, and I seek refuge with Thee from the trial of the Masih al-Dajjal (Antichrist) and I seek refuge with Thee from the trial of life and death. O Allah! I seek refuge with Thee from sin and debt." She ('A'isha) reported: Someone said to him – (the Holy Prophet): Messenger of Allah! why is it that you so often seek refuge from debt? He said: When a (person) incurs debt, (he is obliged) to tell lies and break promise.

یہ حدیث شیئر کریں