نماز کے بعد ذکر کے استحباب اور اس کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابن نمیر , ابومعاویہ , عاصم , عبداللہ بن حارث , عائشہ ا
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَلَّمَ لَمْ يَقْعُدْ إِلَّا مِقْدَارَ مَا يَقُولُ اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ نُمَيْرٍ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر، ابومعاویہ، عاصم، عبداللہ بن حارث، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سلام پھیرنے کے بعد نہیں بیٹھتے تھے مگر اتنی مقدار میں کہ جس میں درج ذیل تسبیح کہتے تھے (اَللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ)
'A'isha reported: When the Messenger of Allah (may peace be upon him) pronounced salutation, the salutation took longer than it took him to say: O Allah: Thou art Peace, and peace comes from Thee, blessed art Thou, Possessor of Glory and Honour; and in the narration of Ibn Numair the words are: "O Possessor of Glory and Honour."
