صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان ۔ حدیث 1420

اس بات کی دلیل کے بیان میں کہ صلوہ وسطی نماز عصر ہے ۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , زہیر بن حرب , ابوکریب , ابومعاویہ , اعمش , مسلم بن صبیح , شتیر بن شکل , علی

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صُبَيْحٍ عَنْ شُتَيْرِ بْنِ شَکَلٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْأَحْزَابِ شَغَلُونَا عَنْ الصَّلَاةِ الْوُسْطَی صَلَاةِ الْعَصْرِ مَلَأَ اللَّهُ بُيُوتَهُمْ وَقُبُورَهُمْ نَارًا ثُمَّ صَلَّاهَا بَيْنَ الْعِشَائَيْنِ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، مسلم بن صبیح، شتیر بن شکل، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوہ احزاب والے دن فرمایا کافروں نے ہمیں صلوة وسطی یعنی عصر کی نماز پڑھنے سے روکے رکھا ہے اللہ ان کے گھروں اور ان کی قبروں کو آگ سے بھردے پھر آپ نے عشاء اور مغرب کے درمیان عصر کی نماز ادا فرمائی۔

'Ali reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said on the day (of the Battle) of Ahzab: They diverted us from saying the middle prayer, i. e. the 'Asr prayer. May Allah fill their houses and graves with fire; he then observed this prayer between the evening prayer and the night prayer.

یہ حدیث شیئر کریں