صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ نماز استسقاء کا بیان ۔ حدیث 2079

آندھی اور بادل کے دیکھنے کے وقت پناہ مانگنے اور بارش کے وقت خوش ہونے کے بیان میں

راوی: ہارون بن معروف , ابن وہب , عمرو بن حارث , ح , ابوطاہر , عبداللہ بن وہب , عمرو بن حارث , ابونضر , سلیمان بن یسار , عائشہ زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ح و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَهُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَجْمِعًا ضَاحِکًا حَتَّی أَرَی مِنْهُ لَهَوَاتِهِ إِنَّمَا کَانَ يَتَبَسَّمُ قَالَتْ وَکَانَ إِذَا رَأَی غَيْمًا أَوْ رِيحًا عُرِفَ ذَلِکَ فِي وَجْهِهِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَی النَّاسَ إِذَا رَأَوْا الْغَيْمَ فَرِحُوا رَجَائَ أَنْ يَکُونَ فِيهِ الْمَطَرُ وَأَرَاکَ إِذَا رَأَيْتَهُ عَرَفْتُ فِي وَجْهِکَ الْکَرَاهِيَةَ قَالَتْ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ مَا يُؤَمِّنُنِي أَنْ يَکُونَ فِيهِ عَذَابٌ قَدْ عُذِّبَ قَوْمٌ بِالرِّيحِ وَقَدْ رَأَی قَوْمٌ الْعَذَابَ فَقَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا

ہارون بن معروف، ابن وہب، عمرو بن حارث، ح ، ابوطاہر، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، ابونضر، سلیمان بن یسار، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ کو اس طرح کھلکھلا کر ہنستے نہیں دیکھا کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حلق کا کوا دیکھ لیا ہو، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تبسم فرماتے تھے فرماتی ہیں جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بادل یا آندھی دیکھتے تو اس کا اثر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ پر دیکھا جاتا تھا، سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! میں نے لوگوں کو دیکھا کہ جب وہ بادل کو دیکھتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں اس امید پر کہ اس میں بارش ہوگی اور میں نے دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بادل دیکھتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ پر فکر کے آثار ہوتے ہیں! تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اے عائشہ! مجھے اطمینان نہیں ہوتا کہ اس میں عذاب ہے یا نہیں ہے تحقیق ایک قوم کو ہوا کے ذریعہ عذاب دیا گیا اور جب اس قوم نے عذاب کو دیکھا تو کہنے لگے ( هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا) کہ ہم پر بارش برسنے والی ہے۔

'A'isha, the wife of the Apostle of Allah (may peace be upon him), reported: I never saw Allah's Messenger (may peace be upon him) laugh to such an extent that I could see his uvula-whereas he used to smile only-and when he saw dark clouds or wind, (the signs of fear) were depicted on his face. I said: Messenger of Allah, I find people being happy when they ace the dark cloud in the hope that it would bring rain, but I find that when you see that (the cloud) there is an anxiety on your face. He said: 'A'isha, I am afraid that there may be a calamity in it, for a people was afflicted with wind, when the people saw the calamity they said:" It is a cloud which would give us rain" (Qur'an. xlvi. 24).

یہ حدیث شیئر کریں