صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مقدمہ مسلم ۔ حدیث 21

ضعیف لوگوں سے روایت کرنے کی ممانعت اور روایت کے تحمل میں احتیاط کے بیان میں

راوی:

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ وَسَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ سَعِيدٌ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامِ بْنِ حُجَيْرٍ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ جَائَ هَذَا إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ يَعْنِي بُشَيْرَ بْنَ کَعْبٍ فَجَعَلَ يُحَدِّثُهُ فَقَالَ لَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ عُدْ لِحَدِيثِ کَذَا وَکَذَا فَعَادَ لَهُ ثُمَّ حَدَّثَهُ فَقَالَ لَهُ عُدْ لِحَدِيثِ کَذَا وَکَذَا فَعَادَ لَهُ فَقَالَ لَهُ مَا أَدْرِي أَعَرَفْتَ حَدِيثِي کُلَّهُ وَأَنْکَرْتَ هَذَا أَمْ أَنْکَرْتَ حَدِيثِي کُلَّهُ وَعَرَفْتَ هَذَا فَقَالَ لَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنَّا کُنَّا نُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ لَمْ يَکُنْ يُکْذَبُ عَلَيْهِ فَلَمَّا رَکِبَ النَّاسُ الصَّعْبَ وَالذَّلُولَ تَرَکْنَا الْحَدِيثَ عَنْهُ

محمد بن عباد، سعید بن عمر ، اشعثی ، ابن عیینہ ، سعید ، سفیان ، ہشام ، حجیر، حضرت طاؤس فرماتے ہیں کہ بشیر بن کعب عبداللہ بن عباس کے پاس آئے اور ان سے احادیث بیان کیں ابن عباس نے بشیر کو کہا کہ فلاں فلاں حدیث دہراؤ بشیر نے ان احادیث کو دہرایا پھر کچھ اور احادیث بیان کیں ابن عباس نے اس کو کہا کہ فلاں فلاں حدیث کو دوبارہ دہراؤ بشیر نے وہ احادیث پھر دہرا دین اور عرض کیا کہ مجھے معلوم نہیں کہ آپ نے میری بیان کردہ سب احادیث کی تصدیق کی ہے یا تکذیب کی ہے جن کو آپ نے دہرایا۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ ہم اس زمانہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث بیان کیا کرتے تھے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جھوٹ نہیں باندھا جاتا تھا پھر جب لوگ اچھی اور بری راہ پر چلنے لگے تو ہم نے احادیث بیان کرنا چھوڑ دیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں