صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ سورج گرہن کا بیان ۔ حدیث 2110

نماز کسوف کے لئے پکارنے کا بیان

راوی: ابوعامر اشعری , عبداللہ بن براد , محمد بن علاء , ابواسامہ , برید , ابوبردہ , ابوموسی

حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْأَشْعَرِيُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَرَّادٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ فَزِعًا يَخْشَی أَنْ تَکُونَ السَّاعَةُ حَتَّی أَتَی الْمَسْجِدَ فَقَامَ يُصَلِّي بِأَطْوَلِ قِيَامٍ وَرُکُوعٍ وَسُجُودٍ مَا رَأَيْتُهُ يَفْعَلُهُ فِي صَلَاةٍ قَطُّ ثُمَّ قَالَ إِنَّ هَذِهِ الْآيَاتِ الَّتِي يُرْسِلُ اللَّهُ لَا تَکُونُ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ وَلَکِنَّ اللَّهَ يُرْسِلُهَا يُخَوِّفُ بِهَا عِبَادَهُ فَإِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهَا شَيْئًا فَافْزَعُوا إِلَی ذِکْرِهِ وَدُعَائِهِ وَاسْتِغْفَارِهِ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ الْعَلَائِ کَسَفَتْ الشَّمْسُ وَقَالَ يُخَوِّفُ عِبَادَهُ

ابوعامر اشعری، عبداللہ بن براد، محمد بن علاء، ابواسامہ، برید، ابوبردہ، حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں سورج گرہن ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گھبرائے ہوئے کھڑے ہوئے یہ خوف کرتے ہوئے کہ قیامت برپا ہو گئی، یہاں تک کہ مسجد آئے اور لمبے قیام اور رکوع اور سجود کے ساتھ نماز پڑھنے کھڑے ہو گئے، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کسی نماز میں ایسا کرتے ہوئے نہیں دیکھا، پھر فرمایا یہ نشانیاں ہیں جن کو اللہ بھیجتا ہے یہ کسی کی موت یا حیات کی وجہ سے نہیں ہوتیں لیکن اللہ اس کو اپنے بندوں کو ڈرانے کے واسطے بھیجتا ہے جب تم اس میں سے کوئی چیز دیکھو تو اللہ کے ذکر اور اس سے دعا اور استغفار کی طرف جلدی کرو۔

Abu Musa reported: The sun eclipsed during the time of the Apostle of Allah (may peace be upon him). He stood in great anxiety fearing that it might be the Doomsday, till he came to the mosque. He stood up to pray with prolonged qiyam, ruku', and prostration which I never saw him doing in prayer; and then he said: These are the signs which Allah sends, not on account of the death of anyone or life of anyone, but Allah sends them to frighten thereby His servants. So when you see any such thing, hasten to remember Him, supplicate Him and beg pardon from Him, and in the narration transmitted by Ibn 'Ala the words are:" The sun eclipsed"."" He frightens His servants."

یہ حدیث شیئر کریں