صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 2141

گھر والوں کے رونے کے وجہ سے میت کو عذاب دیئے جانے کے بیان میں

راوی: عمرو ناقد , عفان بن مسلم , حماد بن سلمہ , ثابت , انس

حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ لَمَّا طُعِنَ عَوَّلَتْ عَلَيْهِ حَفْصَةُ فَقَالَ يَا حَفْصَةُ أَمَا سَمِعْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْمُعَوَّلُ عَلَيْهِ يُعَذَّبُ وَعَوَّلَ عَلَيْهِ صُهَيْبٌ فَقَالَ عُمَرُ يَا صُهَيْبُ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الْمُعَوَّلَ عَلَيْهِ يُعَذَّبُ

عمرو ناقد، عفان بن مسلم، حماد بن سلمہ، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو زخمی کیا گیا تو حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر آواز سے رونا شروع کردیا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا : اے حفصہ! کیا تو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نہیں سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ جس پر آواز سے رویا جائے اسے عذاب دیا جاتا ہے اور آپ پر صہیب جب روئے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اے صہیب کیا تو نہیں جانتا کہ جس پر آواز سے رویا جائے اسے عذاب دیا جاتا ہے۔

Anas reported that when 'Umar b. Khattab was wounded Hafsa lamented for him. Upon this he said: O Hafsa, did you not hear the Messenger of Allah (may peace be upon him) saying:" One who is lamented would be punished"? Suhaib also lamented over him. 'Umar told him also: O Suhaib, didn't you know that one who is lamented is punished?

یہ حدیث شیئر کریں