بغیر سوال اور خوا ہش کے لینے کے جواز کے بیان میں
راوی: ہارون بن معروف , عبداللہ بن وہب , حرملہ بن یحیی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , سالم بن عبداللہ بن عمر , عمر بن خطاب
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ح و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُا قَدْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِينِي الْعَطَائَ فَأَقُولُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي حَتَّی أَعْطَانِي مَرَّةً مَالًا فَقُلْتُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُذْهُ وَمَا جَائَکَ مِنْ هَذَا الْمَالِ وَأَنْتَ غَيْرُ مُشْرِفٍ وَلَا سَائِلٍ فَخُذْهُ وَمَا لَا فَلَا تُتْبِعْهُ نَفْسَکَ
ہارون بن معروف، عبداللہ بن وہب، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سالم بن عبداللہ بن عمر، حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے کچھ عطا کیا کرتے تھے۔ تو میں عرض کرتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ سے زیادہ ضرورت مند کو عطا فرمائیں۔ حسب معمول آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مرتبہ کچھ مال عطا فرمایا تو میں نے عرض کیا کہ جو مجھ سے زیادہ ضرورت مند ہو اسے عطا فرمائیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے لے لے اور تیرے پاس اگر بغیر لالچ کے اور بغیر مانگنے کے کچھ مال آجائے تو اس کو حاصل کر لیا کرو اور جو اس طرح نہ آئے اس کا دل میں خیال نہ کرو۔
Salim b. Abdullah b. 'Umar reported on the authority of his father ('Abdullah b. 'Umar) that he had heard 'Umar b. Khattab (Allah be pleased with him) saying: The Messenger of Allah (may peace be upon him) gave me a gift, but I said: Give it to one who needs it more than I. He gave me wealth for the second time but I said: Give it to one who needs it more than I. Upon this the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Take out of this wealth which comes to you without your being avaricious and without begging, but in other circumstance's do not let your heart hanker after it.
