صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 2442

خوارج کے ذکر اور ان کی خصوصیات کے بیان میں

راوی: محمد بن رمح بن مہاجر , لیث , یحیی بن سعید , ابوزبیر , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَتَی رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْجِعْرَانَةِ مُنْصَرَفَهُ مِنْ حُنَيْنٍ وَفِي ثَوْبِ بِلَالٍ فِضَّةٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْبِضُ مِنْهَا يُعْطِي النَّاسَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ اعْدِلْ قَالَ وَيْلَکَ وَمَنْ يَعْدِلُ إِذَا لَمْ أَکُنْ أَعْدِلُ لَقَدْ خِبْتَ وَخَسِرْتَ إِنْ لَمْ أَکُنْ أَعْدِلُ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ دَعْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَقْتُلَ هَذَا الْمُنَافِقَ فَقَالَ مَعَاذَ اللَّهِ أَنْ يَتَحَدَّثَ النَّاسُ أَنِّي أَقْتُلُ أَصْحَابِي إِنَّ هَذَا وَأَصْحَابَهُ يَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ حَنَاجِرَهُمْ يَمْرُقُونَ مِنْهُ کَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنْ الرَّمِيَّةِ

محمد بن رمح بن مہاجر، لیث، یحیی بن سعید، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ مقام جعرانہ پر ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور آپ حنین سے لوٹے اور حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کپڑے میں چاندی تھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سے مٹھی بھر بھر کر لوگوں کو دے رہے تھے اس نے کہا اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! انصاف کریں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تیرے لئے ویل ہو کون ہے جو انصاف کرے جب میں خائب و خاسر ہوں گا تو حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے اجازت دیں تو میں اس منافق کو قتل کر دوں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہا اللہ کی پناہ لوگ باتیں کریں گے کہ میں اپنے ساتھیوں کو قتل کرتا ہوں یہ اور اس کے ساتھی قرآن پڑھتے ہیں لیکن وہ ان کے گلوں سے تجاوز نہیں کرتا اور قرآن سے ایسے نکل جائیں گے جیسے تیر نشانہ سے نکل جاتا ہے۔

Jabir b. Abdullah reported that a person came to the Messenger of Allah (may peace be upon him) at Jirana on his way back from Hunain, and there was in the clothes of Bilal some silver. The Messenger of Allah (may peace be upon him) took a handful out of that and bestowed it upon the people. He (the person who had met the Prophet at Ji'rana) said to him: Muhammad, do justice. He (the Holy Prophet) said: Woe be upon thee, who would do justice if I do not do justice, and you would be very unfortunate and a loser if I do not do justice. Upon this Umar b. Khattab (Allah be pleased with him) said: Permit me to kill this hypocrite. The (the Holy Prophet) said: May there be protection of Allah! People would say that I kill my companions. This man and his companions would recite the Qur'an but it would not go beyond their throat, and they swerve from it just as the arrow goes through the prey.

یہ حدیث شیئر کریں