صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 262

بڑے بڑے گناہوں اور سب سے بڑے گناہ کے بیان میں

راوی: محمد بن ولید بن عبدالحمید , محمد بن جعفر , شعبہ , عبیداللہ بن ابی بکر فرماتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ ذَکَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْکَبَائِرَ أَوْ سُئِلَ عَنْ الْکَبَائِرِ فَقَالَ الشِّرْکُ بِاللَّهِ وَقَتْلُ النَّفْسِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَقَالَ أَلَا أُنَبِّئُکُمْ بِأَکْبَرِ الْکَبَائِرِ قَالَ قَوْلُ الزُّورِ أَوْ قَالَ شَهَادَةُ الزُّورِ قَالَ شُعْبَةُ وَأَکْبَرُ ظَنِّي أَنَّهُ شَهَادَةُ الزُّورِ

محمد بن ولید بن عبدالحمید، محمد بن جعفر، شعبہ، عبیداللہ بن ابی بکر فرماتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ فرمان نقل فرماتے سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بڑے گناہوں کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے ساتھ کسی کو شریک قرار دینا، کسی نفس کو قتل کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تمہیں ان بڑے گناہوں میں سے شرک کے بعد سب سے بڑے گناہ سے آگاہ نہ کروں! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جھوٹی بات کہنا یا فرمایا جھوٹی گواہی دینا شعبہ کہتے ہیں کہ میرا غالب گمان یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو فرمایا وہ جھوٹی گواہی ہے۔

Ubaidullah b. Abu Bakr said: I heard Anas b. Malik saying: The Messenger of Allah (may peace be upon him) talked about the major sins, or he was asked about the major sins. Upon this he observed: Associating anyone with Allah, killing of a person, disobedience to parents. He (the Holy Prophet further) said: Should I not inform you about the gravest of the major sins, and (in this connection) observed: False utterance or false testimony. Shu'ba said. It was most probably" false testimony".

یہ حدیث شیئر کریں