صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 553

وضو کے بعد ذکر مستحب ہونے کے بیان میں

راوی: محمد بن حاتم بن میمون , ابوعبدالرحمن بن مہدی , معاویہ بن صالح , ربیعہ ابن یزید , ابی ادریس خولانی عقبہ بن عامر , ابوعثمان , جبیر بن نفیر , عقبہ بن عامر

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ رَبِيعَةَ يَعْنِي ابْنَ يَزِيدَ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ح وَحَدَّثَنِي أَبُو عُثْمَانَ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ کَانَتْ عَلَيْنَا رِعَايَةُ الْإِبِلِ فَجَائَتْ نَوْبَتِي فَرَوَّحْتُهَا بِعَشِيٍّ فَأَدْرَکْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمًا يُحَدِّثُ النَّاسَ فَأَدْرَکْتُ مِنْ قَوْلِهِ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَتَوَضَّأُ فَيُحْسِنُ وُضُوئَهُ ثُمَّ يَقُومُ فَيُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ مُقْبِلٌ عَلَيْهِمَا بِقَلْبِهِ وَوَجْهِهِ إِلَّا وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ قَالَ فَقُلْتُ مَا أَجْوَدَ هَذِهِ فَإِذَا قَائِلٌ بَيْنَ يَدَيَّ يَقُولُ الَّتِي قَبْلَهَا أَجْوَدُ فَنَظَرْتُ فَإِذَا عُمَرُ قَالَ إِنِّي قَدْ رَأَيْتُکَ جِئْتَ آنِفًا قَالَ مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ يَتَوَضَّأُ فَيُبْلِغُ أَوْ فَيُسْبِغُ الْوَضُوئَ ثُمَّ يَقُولُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ إِلَّا فُتِحَتْ لَهُ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ الثَّمَانِيَةُ يَدْخُلُ مِنْ أَيِّهَا شَائَ

محمد بن حاتم بن میمون، ابوعبدالرحمن بن مہدی، معاویہ بن صالح، ربیعہ ابن یزید، ابی ادریس خولانی عقبہ بن عامر، ابوعثمان، جبیر بن نفیر، عقبہ بن عامر سے روایت ہے کہ ہمارے اوپر اونٹوں کا چرانا لازم تھا پس جب میری باری آئی تو میں اونٹوں کو شام کو واپس لے کر لوٹا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کھڑے ہوئے لوگوں کے سامنے باتیں کرتے ہوئے پایا میں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قول میں سے یہ بات معلوم کی کہ جو مسلمان وضو کرے پس اچھی طرح ہو اس کا وضو اور پھر کھڑا ہو پس دو رکعتیں نماز ادا کرے اس طرح کہ اپنے دل اور چہرہ سے پوری توجہ کرنے والا ہو تو اس کے لئے جنت واجب ہو جاتی ہے میں نے کہا کہ یہ کلام کیسا عمدہ و اعلی ہے پس اچانک ایک کہنے والے نے کہا جو میرے آگے تھا کہ اس سے پہلی بات اور بھی اچھی و عمدہ تھی میں نے دیکھا تو وہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے تو انہوں نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ تم ابھی ابھی آئے ہو اور فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص وضو کرے اور کامل وضو کرے پھر کہے (أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ) تو اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھل جاتے ہیں ان میں سے جس دروازے سے چاہے داخل ہو جائے۔

'Uqba b. 'Amir reported: We were entrusted with the task of tending the camels. On my turn when I came back in the evening after grazing them in the pastures, I found Allah's Messenger (may peace be upon him) stand and address the people. I heard these words of his: If any Muslim performs ablution well, then stands and prays two rak'ahs setting about them with his heart as well as his face, Paradise would be guaranteed to him. I said: What a fine thing is this! And a narrator who was before me said: The first was better than even this. When I cast a glance, I saw that it was 'Umair who said: I see that you have just come and observed: If anyone amongst you performs the ablution, and then completes the ablution well and then says: I testify that there is no god but Allah and that Muhammad is the servant of Allah and His Messenger, the eight gates of Paradise would be opened for him and he may enter by whichever of them he wishes.

یہ حدیث شیئر کریں