صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 1249

بیوہ عورت کے لئے تین دن سے زیادہ سوگ کی حرمت کے بیان میں

راوی: ابوربیع زہرانی , حماد , ایوب , حفصہ , ام عطیہ

و حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ کُنَّا نُنْهَی أَنْ نُحِدَّ عَلَی مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ إِلَّا عَلَی زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا وَلَا نَکْتَحِلُ وَلَا نَتَطَيَّبُ وَلَا نَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا وَقَدْ رُخِّصَ لِلْمَرْأَةِ فِي طُهْرِهَا إِذَا اغْتَسَلَتْ إِحْدَانَا مِنْ مَحِيضِهَا فِي نُبْذَةٍ مِنْ قُسْطٍ وَأَظْفَارٍ

ابوربیع زہرانی، حماد، ایوب، حفصہ، حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ ہمیں منع کردیا گیا ہے کہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ نہ کریں سوائے خاوند کے اس پر چار ماہ اور دس دن سوگ کریں ہم نہ سرمہ لگائیں اور نہ ہی خوشبو لگائیں اور نہ ہی رنگا ہوا کپڑا پہنیں اور عورت کے لئے اس کی پاکی میں رخصت دی گئی ہے کہ جب ہم سے کوئی حیض سے فارغ ہو کر غسل کرے تو وہ خوشبودار چیز سے غسل کر سکتی ہے۔

Umm 'Atiyya (Allah be pleased with her) said: We were forbidden to observe mourning for the dead beyond three days except in the case of husband (where it is permissible) for four months and ten days, and (that during this period) we should neither use collyrium nor touch perfume, nor wear dyed clothes, but concession was given to a woman when one of us was purified of our courses to make use of a little incense or scent.

یہ حدیث شیئر کریں