صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ غلام آزاد کرنے کا بیان ۔ حدیث 1293

ولاء آزاد کرنے والے ہی کا حق ہے کے بیان میں

راوی: ابوطاہر , ابن وہب , مالک بن انس , ربیعہ بن ابی عبدالرحمان , قاسم بن محمد , سیدہ عائشہ

و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ کَانَ فِي بَرِيرَةَ ثَلَاثُ سُنَنٍ خُيِّرَتْ عَلَی زَوْجِهَا حِينَ عَتَقَتْ وَأُهْدِيَ لَهَا لَحْمٌ فَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْبُرْمَةُ عَلَی النَّارِ فَدَعَا بِطَعَامٍ فَأُتِيَ بِخُبْزٍ وَأُدُمٍ مِنْ أُدُمِ الْبَيْتِ فَقَالَ أَلَمْ أَرَ بُرْمَةً عَلَی النَّارِ فِيهَا لَحْمٌ فَقَالُوا بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَلِکَ لَحْمٌ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَی بَرِيرَةَ فَکَرِهْنَا أَنْ نُطْعِمَکَ مِنْهُ فَقَالَ هُوَ عَلَيْهَا صَدَقَةٌ وَهُوَ مِنْهَا لَنَا هَدِيَّةٌ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا إِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ

ابوطاہر، ابن وہب، مالک بن انس، ربیعہ بن ابی عبدالرحمن ، قاسم بن محمد، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا میں تین احکام تھے : ایک یہ کہ جب وہ آزاد کی گئی تو اسے اپنے خاوند کے بارے میں اختیار دیا گیا اور اس کو یعنی عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو گوشت ہدیہ کیا گیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور دیگچی آگ پر رکھی ہوئی تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھانا منگوایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو روٹی اور گھر کے سالن میں سے سالن پیش کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا میں نے آگ پر رکھی دیگچی میں گوشت نہ دیکھا تھا قریب موجود صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ گوشت بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر صدقہ کیا گیا ہے اور ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس میں سے کھلانا پسند نہیں کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ اس پر صدقہ ہے اور ہمارے لئے ہدیہ ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ولاء اسی کا حق ہے جس نے آزاد کیا۔

'A'isha (Allah be pleased with her) the wife of Allah's Apostle (may Peace be upon him) said: Three are the Sunan (usages) (that we came to know in case of Barira). She was given option in regard to her husband when she was emancipated. Sbe was given meat as charity. Allah's Messenger (may peace be upon him) visited me when an earthen pot with meat in it was placed on the fire. He asked for food and he was given bread with ordinary meat (usually cooked in the house). Thereupon he (Allah's Messenger) said: Don't I see the earthen pot on fire with meat in it? They said: Yes. Allah's Messenger, there is meat in it which was given as charity to Barira. We did not deem it advisable that we should give you that to eat, whereupon he said: It is charity for her, but it is gift for us. Allah's Apostle (may peace be upon him) also said: The right of inheritance vests with one who emancipates.

یہ حدیث شیئر کریں