صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 1322

آدمی کا اپنے بھائی اور اسکے نرخ پر نرخ اور دھوکہ دینے اور تھنوں میں دودھ روکنے کی حرمت کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی , مالک , ابی زناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُتَلَقَّی الرُّکْبَانُ لِبَيْعٍ وَلَا يَبِعْ بَعْضُکُمْ عَلَی بَيْعِ بَعْضٍ وَلَا تَنَاجَشُوا وَلَا يَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَلَا تُصَرُّوا الْإِبِلَ وَالْغَنَمَ فَمَنْ ابْتَاعَهَا بَعْدَ ذَلِکَ فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ بَعْدَ أَنْ يَحْلُبَهَا فَإِنْ رَضِيَهَا أَمْسَکَهَا وَإِنْ سَخِطَهَا رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ

یحیی بن یحیی، مالک، ابی زناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسافر (تجارتی) قافلہ سے بیع کی غرض سے (راستہ) میں ملاقات نہ کرو اور نہ تمہارا کوئی ایک دوسرے کی بیع پر بیع کرے اور نہ ایک دوسرے کو جوش دلا ؤ اور شہری دیہاتی کے مال کو نہ فروخت کرے اور اونٹنی یا بکری کے تھنوں میں دودھ نہ روکو اور جو آدمی اس صورت سے خرید لے تو اس کو دو صورتوں میں سے ایک کا اختیار ہے۔ دودھ دوھ لینے کے بعد اگر وہ اسی قیمت پر راضی ہو تو روک لے اور اس کو پسند نہیں تو وہ جانور ایک صاع کھجور کے ساتھ واپس کر دے۔

Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace'be upon him) as saying: Do not go out to meet riders to enter into transaction with them; none of you must buy in opposition to another, nor must you bid against one another; a townsman must not sell for a man from the desert, and do not tie up udders of carnels and sheep, and he who buys them after that has been done has two courses open to him: after he has milked them he may keep them if he is pleased with them, or he may return them along with a sit of dates if he is displeased with them.

یہ حدیث شیئر کریں