عاشورہ کے دن روزہ رکھنے کے بیان میں
راوی: عمرو ناقد , سفیان , زہری , عروة , سیدہ عائشہ
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ يَوْمَ عَاشُورَائَ کَانَ يُصَامُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَلَمَّا جَائَ الْإِسْلَامُ مَنْ شَائَ صَامَهُ وَمَنْ شَائَ تَرَکَهُ
عمرو ناقد، سفیان، زہری، عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ عاشورہ کے دن جاہلیت کے زمانہ میں روزہ رکھا جاتا تھا تو جب اسلام آیا (تو صلی اللہ علیہ وسلم نے فرایا) کہ جو چاہے اس کا روزہ رکھے اور جو چاہے چھوڑ دے۔
'A'isha (Allah be pleased with her) reported. In the pre-Islamic days fast was observed on the day of Ashura, but with the advent of Islam (its position was ascertained as that of a voluntary fast). Then he who wished to fast fasted, and he who liked to abandon it abandoned it.
