صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ کھیتی باڑی کا بیان ۔ حدیث 1485

درخت لگانے اور کھیتی باڑی کرنے کی فضیلت کے بیان میں

راوی: ابوطاہر , ابن وہب , مالک , حمید طویل , انس بن مالک

حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَالِکٌ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثَّمَرَةِ حَتَّی تُزْهِيَ قَالُوا وَمَا تُزْهِيَ قَالَ تَحْمَرُّ فَقَالَ إِذَا مَنَعَ اللَّهُ الثَّمَرَةَ فَبِمَ تَسْتَحِلُّ مَالَ أَخِيکَ

ابوطاہر، ابن وہب، مالک، حمید طویل، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھلوں کی بیع سے منع کیا یہاں تک کہ رنگ نہ آجائے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا تز ہی کیا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کا سرخ ہو جانا اور فرمایا جب اللہ پھل کو روک لے تو پھر تو کس چیز کے بدلے اپنے بھائی کا مال حلال کرے گا؟

Anas b. Malik (Allah be pleased with him) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade the sale of fruits until these are mellow. They (the companions of Anas) said: What is meant by" mellow"? He said: It implies that these became red. He said: When Allah hinders the growth of fruits, (then) what for the wealth of your brother would become permissible for you?

یہ حدیث شیئر کریں