صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ کھیتی باڑی کا بیان ۔ حدیث 1491

قرض میں سے کچھ معاف کر دینے کے استحباب کے بیان میں

راوی: حرملہ بن یحیی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , عبداللہ بن کعب بن مالک , کعب بن مالک

حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ تَقَاضَی ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا کَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّی سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی کَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ وَنَادَی کَعْبَ بْنَ مَالِکٍ فَقَالَ يَا کَعْبُ فَقَالَ لَبَّيْکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَشَارَ إِلَيْهِ بِيَدِهِ أَنْ ضَعْ الشَّطْرَ مِنْ دَيْنِکَ قَالَ کَعْبٌ قَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُمْ فَاقْضِهِ

حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عبداللہ بن کعب بن مالک، حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اس نے ابوحدرد کے بیٹے سے اس قرض کا مطالبہ مسجد میں کیا جو اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں تھا اور ان کی آوازیں بلند ہوئیں یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گھر میں ان کی آوازوں کو سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کی طرف نکلے یہاں تک کہ اپنے حجرہ کا پردہ اٹھایا اور کعب بن مالک کو آواز دی اور فرمایا اے کعب! اس نے کہا حاضر ہوں اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ اپنے قرض میں سے آدھا کم کر دو کعب نے عرض کیا تحقیق میں نے ایسا کردیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مقروض سے فرمایا اٹھو اور ان کا قرض ادا کردو۔

Abdullah b. Ka'ab b. Malik reported from his father that he pressed in the mosque Ibn Abu Hadrad for the payment of the debt that he owed to him during the lifetime of Allah's Messenger (may peace be upon him). (In this altercation) their voices became loud, until Allah's Messenger (may peace be upon him) heard them, while he was in the house, so Allah's Messenger (may peace be upon him) came out towards them, and he lifted the curtain of his apartment and he called upon Ka'b b. Malik and said: O Ka'b. He said: At thy beck and call, Allah's Messenger. He pointed out with the help of his hand to remit half of the loan due to him. Ka'b said: Allah's Messenger, I am ready to do that, whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said (to Ibn Abu Hadrad): Stand up and make him the payment (of the rest).

یہ حدیث شیئر کریں