صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ نذر کا بیان ۔ حدیث 1754

کعبہ کی طرف پیدل چل کر جانے کی نذر کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی تمیمی , یزید بن زریع , حمید , ثابت , انس

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ حَدَّثَنِي ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی شَيْخًا يُهَادَی بَيْنَ ابْنَيْهِ فَقَالَ مَا بَالُ هَذَا قَالُوا نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ لَغَنِيٌّ وَأَمَرَهُ أَنْ يَرْکَبَ

یحیی بن یحیی تمیمی، یزید بن زریع، حمید، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بوڑھے کو اپنے دو بیٹوں کے درمیان ٹیک لگائے (چلتے) ہوئے دیکھا تو فرمایا اس کا کیا حال ہے؟ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا کہ اس نے پیدل چلنے کی نذر مانی ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ اس کے نفس کو عذاب دینے سے بے پرواہ ہے اور اسے سوار ہونے کا حکم دیا

Anas reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) saw an old man being supported between his two sons. He (the Holy Prophet) said: What is the matter with him? They said: He had taken the vow to walk (on foot to the Ka'ba). Thereupon he (Allah's Apoitle) said: Allah is indifferent to his inflicting upon himself chastisement, and he commanded him to ride.

یہ حدیث شیئر کریں