صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 1931

شا دی شدہ کو زنا میں سنگسار کرنے کے بیان میں

راوی: ابوکامل , فضیل بن حسین حجدری , ابوعوانہ سماک بن حرب , جابر بن سمرہ

و حَدَّثَنِي أَبُو کَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ رَأَيْتُ مَاعِزَ بْنَ مَالِکٍ حِينَ جِيئَ بِهِ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ قَصِيرٌ أَعْضَلُ لَيْسَ عَلَيْهِ رِدَائٌ فَشَهِدَ عَلَی نَفْسِهِ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ أَنَّهُ زَنَی فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَعَلَّکَ قَالَ لَا وَاللَّهِ إِنَّهُ قَدْ زَنَی الْأَخِرُ قَالَ فَرَجَمَهُ ثُمَّ خَطَبَ فَقَالَ أَلَا کُلَّمَا نَفَرْنَا غَازِينَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَلَفَ أَحَدُهُمْ لَهُ نَبِيبٌ کَنَبِيبِ التَّيْسِ يَمْنَحُ أَحَدُهُمْ الْکُثْبَةَ أَمَا وَاللَّهِ إِنْ يُمْکِنِّي مِنْ أَحَدِهِمْ لَأُنَکِّلَنَّهُ عَنْهُ

ابوکامل، فضیل بن حسین حجدری، ابوعوانہ سماک بن حرب، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے ماعز بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا جب اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لایا گیا تو چھوٹے قد والا اور طاقتور تھا ۔ اس پر چادر نہ تھی۔ اس نے اپنے اوپر چار مرتبہ اس بات کی گواہی دی کہ اس نے زنا کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شاید تجھے شک ہو اس نے عرض کیا نہیں اللہ کی قسم اس خطاکار نے زنا کیا ہے۔ تو اسے سنگسار کردیا گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ ارشاد فرمایا اور فرمایا گیا جب ہماری جماعت اللہ کے راستہ میں جہاد کے لئے جاتی ہے ان میں سے کوئی پیچھے رہ جاتا ہے۔ اس کی آواز بکرے کی آواز کی طرح ہوتی ہے۔ وہ کسی کو تھوڑا سا دودھ دیتا ہے ۔ سنو! اللہ کی قسم اگر مجھے ان میں سے کسی پر قدرت دی میں اسے ضرور سزا دوں گا۔

Jabir b. Samura reported: As he was being brought to Allah's Apostle (may peace be upon him) I saw Ma'iz b. Malik-a short-statured person with strong sinews, having no cloak around him. He bore witness against his own self four times that he had committed adultery, whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Perhaps (you kissed her or embraced her). He said: No. by God, one deviating (from the path of virtue) has committed adultery. He then got him stoned (to death), and then delivered the address: Behold, as we set out for Jihad in the cause of Allah, one of you lagged behind and shrieked like the bleating of a male goat, and gave a small quantity of milk. By Allah, in case I get hold of him, I shall certainly punish him.

یہ حدیث شیئر کریں