صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 1944

ذمی یہودیوں کو زنا سنگسار کرنے کے بیان میں

راوی: حکم بن موسی , ابوصالح , شعیب بن اسحاق , عبیداللہ نافع , عبد الرحمن بن عمر

حَدَّثَنِي الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِيَهُودِيٍّ وَيَهُودِيَّةٍ قَدْ زَنَيَا فَانْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی جَائَ يَهُودَ فَقَالَ مَا تَجِدُونَ فِي التَّوْرَاةِ عَلَی مَنْ زَنَی قَالُوا نُسَوِّدُ وُجُوهَهُمَا وَنُحَمِّلُهُمَا وَنُخَالِفُ بَيْنَ وُجُوهِهِمَا وَيُطَافُ بِهِمَا قَالَ فَأْتُوا بِالتَّوْرَاةِ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ فَجَائُوا بِهَا فَقَرَئُوهَا حَتَّی إِذَا مَرُّوا بِآيَةِ الرَّجْمِ وَضَعَ الْفَتَی الَّذِي يَقْرَأُ يَدَهُ عَلَی آيَةِ الرَّجْمِ وَقَرَأَ مَا بَيْنَ يَدَيْهَا وَمَا وَرَائَهَا فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ وَهُوَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْهُ فَلْيَرْفَعْ يَدَهُ فَرَفَعَهَا فَإِذَا تَحْتَهَا آيَةُ الرَّجْمِ فَأَمَرَ بِهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُجِمَا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ کُنْتُ فِيمَنْ رَجَمَهُمَا فَلَقَدْ رَأَيْتُهُ يَقِيهَا مِنْ الْحِجَارَةِ بِنَفْسِهِ

حکم بن موسی، ابوصالح، شعیب بن اسحاق، عبیداللہ نافع، حضرت عبدالرحمن بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک یہودی اور یہودیہ کو لایا گیا ان دونوں نے زنا کیا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہود کے پاس تشریف لے گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم تورات میں کیا پاتے ہو اس کے بارے میں جس نے زنا کیا؟ انہوں نے کہا ہم ان کے چہروں کو سیاہ کرتے ہیں اور سوار کرتے ہیں اس طرح کہ ہم ان کے چہروں کو ایک دوسرے کے مخالف کرتے ہیں اور ان کو چکر لگواتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم سچے ہو تو تورات لے آو ۔ وہ اسے لے آئے اور پڑھنا شروع کردیا۔ یہاں تک کہ آیت رجم تک پہنچے تو اس نوجوان نے جو پڑھ رہا تھا اپنا ہاتھ آیت پر رکھ لیا اور اس کے آگے اور پیچھے سے پڑھنا شروع کردیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے ہاتھ اٹھانے کا حکم دیں۔ اس نے ہٹایا تو اس کے نیچے آیت رجم تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا، انہیں رجم کردیا گیا۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں بھی ان دونوں کو سنگسار کرنے والو میں سے تھا۔ تحقیق! میں نے اس مرد کو دیکھا کہ وہ اپنے آپ پر پتھر برداشت کرکے اس عورت کو بچا رہا تھا۔

Abdullah b. 'Umar reported that a Jew and a Jewess were brought to Allah's Messenger (may peace be upon him) who had committed adultery. Allah's Messenger (may peace be upon him) came to the Jews and said: What do you find in Torah for one who commits adultery? They said: We darken their faces and make them ride on the donkey with their faces turned to the opposite direction (and their backs touching each other), and then they are taken round (the city). He said: Bring Torah if you are truthful. They brought it and recited it until when they came to the verse pertaining to stoning, the person who was reading placed his hand on the verse pertaining to stoning, and read (only that which was) between his hands and what was subsequent to that. Abdullah b. Salim who was at that time with the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Command him (the reciter) to lift his hand. He lifted it and there was, underneath that, the verse pertaining to stoning. Allah's Messenger (may peace be upon him) pronounced judgment about both of them and they were stoned. Abdullah b. 'Umar said: I was one of those who stoned them, and I saw him (the Jew) protecting her (the Jewess) with his body.

یہ حدیث شیئر کریں