صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 317

تلیبہ پڑھنے اور اس کا طریقہ اور اس کے پڑھنے کے وقت کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی تمیمی , مالک , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ تَلْبِيَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ لَبَّيْکَ لَا شَرِيکَ لَکَ لَبَّيْکَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِيکَ لَکَ قَالَ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَزِيدُ فِيهَا لَبَّيْکَ لَبَّيْکَ وَسَعْدَيْکَ وَالْخَيْرُ بِيَدَيْکَ لَبَّيْکَ وَالرَّغْبَائُ إِلَيْکَ وَالْعَمَلُ

یحیی بن یحیی تمیمی، مالک، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تلبیہ پڑھا (لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ لَبَّيْکَ لَا شَرِيکَ لَکَ لَبَّيْکَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِيکَ لَکَ) میں حاضر ہوں اے اللہ! میں حاضر ہوں ، تیرا شریک نہیں ہے، میں حاضر ہوں ، بے شک ساری تعریفیں اور نعمتیں اور بادشاہت تیرے ہی لئے ہے تیرا کوئی شریک نہیں اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تلبیہ کے ان کلمات میں یہ زیادہ کرتے تھے میں حاضر ہوں میں حاضر ہوں اور تیرے احکام کی فرمانبرداری کے لئے حاضر ہوں ساری بھلائیاں تیرے قبضہ وقدرت میں ہیں میں حاضر ہوں اور رغبت اور عمل تیری طرف ہے۔

'Abdullah b. 'Umar (Allah be pleased with them) reported that the Talbiya of the Messenger of Allah (may peace be upon him) was this: Here I am at Thy service. O Allah, here I am at Thy service, here I am at Thy service. There is no associate with Thee; here I am at Thy service. Verily all praise and grace is due to Thee, and the sovereignty (too). There is no associate with Thee. He (the narrator) further said that 'Abdullah b. 'Umar (Allah be pleased with them) made this addition to it: Here I am at Thy service; here I am at Thy service; ready to obey Thee, and good is in Thy Hand; here I am at Thy service; unto Thee is the petition, and deed (is also for Thee).

یہ حدیث شیئر کریں