قربانی کے دن کنکریاں مارنے پھر قربانی کرنے پھر حلق کرانے اور حلق وائیں جانب سے سر منڈا شروع کرنے کی سنت کے بیان میں
راوی: یحیی بن یحیی , مالک , ابن شہاب , عیسیٰ بن طلحہ بن عبیداللہ , عبداللہ بن عمرو بن العاص
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عِيسَی بْنِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ بِمِنًی لِلنَّاسِ يَسْأَلُونَهُ فَجَائَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أَشْعُرْ فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ فَقَالَ اذْبَحْ وَلَا حَرَجَ ثُمَّ جَائَهُ رَجُلٌ آخَرُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أَشْعُرْ فَنَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ فَقَالَ ارْمِ وَلَا حَرَجَ قَالَ فَمَا سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَيْئٍ قُدِّمَ وَلَا أُخِّرَ إِلَّا قَالَ افْعَلْ وَلَا حَرَجَ
یحیی بن یحیی، مالک، ابن شہاب، عیسیٰ بن طلحہ بن عبیداللہ، حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حجة الوداع میں منٰی میں ٹھہرے تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مسائل وغیرہ پوچھ سکیں تو ایک آدمی آیا اور اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! میں نے قربانی کرنے سے پہلے حلق یعنی سر منڈا لیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی حرج نہیں اب قربانی ذبح کرلو پھر ایک دوسرا آدمی آیا اور اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! میں نے کنکریاں مارنے سے پہلے قربانی کرلی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی حرج نہیں اب کنکریاں مار لو راوی کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جس عمل کو بھی آگے پیچھے کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہی فرمایا کہ کوئی حرج نہیں اب کرلو ۔
Abdullah b. 'Amr b. al-'As said that Allah's Messenger (may peace be upon him) stopped during the Farewell Pilgrimage at Mina for people who had something to ask. A man came and said: Messenger of Allah, being ignorant. I shaved before sacrificing, whereupon he (the Holy Prophet) said: Now sacrifice (the animal) and there is no harm (for you). Then another man came and he said: Messenger of Allah, being ignorant, I sacrificed before throwing the pebbles, whereupon he (the Holy Prophet) said: (Now) throw the pebbles, and there is no harm (for you). Allah's Messenger (may peace be upon him) was not asked about anything which had been done before or after (its proper time) but he said: Do it, and no harm is there (for you).
