بذات خود حرم نہ جانے والوں کے لئے قربانی کے جانور کے گلے میں قلادہ ڈال کر بھیجنے کے استحباب کے بیان میں
راوی: سعید بن منصور , ہشیم , اسماعیل بن ابی خالد , شعبی , مسروق
و حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ وَهِيَ مِنْ وَرَائِ الْحِجَابِ تُصَفِّقُ وَتَقُولُ کُنْتُ أَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيَّ ثُمَّ يَبْعَثُ بِهَا وَمَا يُمْسِکُ عَنْ شَيْئٍ مِمَّا يُمْسِکُ عَنْهُ الْمُحْرِمُ حَتَّی يُنْحَرَ هَدْيُهُ
سعید بن منصور، ہشیم، اسماعیل بن ابی خالد، شعبی، حضرت مسروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا کہ وہ پردہ کے پیچھے سے دستک دیتے ہوئے فرما رہی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قربانی کے جانوروں کے ہار میں خود اپنے ہاتھوں سے بنایا کرتی تھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کو بھیجا کرتے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حلال ہی رہتے تھے اور کسی چیز کو اپنے اوپر حرام نہیں کرتے تھےجب تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قربانی کا جانور ذبح نہ ہو جاتا۔
Masruq reported: I heard 'A'isha (Allah be pleased with her) clapping her hands behind the curtain and saying: I used to weave garlands for the sacrificial animals of Allah's Messenger (may peace be upon him) with my own hands, and then he (the Holy Prophet) sent them (to Mecca), and he did not avoid doing anything which a Muhrim avoids until his animal was sacrificed.
