اس بات کے بیان میں کہ جب حج وغیرہ کے سفر سے واپس لوٹا جائے تو کیا دعائیں پڑھے
راوی: زہیر بن حرب , اسماعیل بن علیۃ , یحیی بن ابی اسحاق , انس بن مالک
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَقْبَلْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَأَبُو طَلْحَةَ وَصَفِيَّةُ رَدِيفَتُهُ عَلَی نَاقَتِهِ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِظَهْرِ الْمَدِينَةِ قَالَ آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ فَلَمْ يَزَلْ يَقُولُ ذَلِکَ حَتَّی قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ
زہیر بن حرب، اسماعیل بن علیۃ، یحیی بن ابی اسحاق، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں اور حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ واپس آرہے تھے اور حضرت صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اونٹنی پر سوار تھیں یہاں تک کہ جب ہم مدینہ کے قریب پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہم لوٹ کر آنے والے ہیں توبہ کرنے والے ہیں اور اپنے پروردگار کی عبادت کرنے والے ہیں حمد بیان کرنے والے ہیں یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہی کلمات فرماتے ہوئے مدینہ منورہ میں داخل ہو گئے۔
Anas b. Malik (Allah be pleased with him) reported: I and Abu Talha (both) came back along with Allah's Apostle (may peace be upon him). Safiyyah (the wife of the Holy Prophet) rode behind him on his camel and as we came to the out-skirts of Medina he said: (We are those) who return, who repent, who worship our Lord, who praise (Him), and he went on uttering this until we entered Medina.
